ETV Bharat / state

Dharavi Slum Development Plan دھاراوی سلم ڈیولپمنٹ پلان اڈانی کو دینے کے لیے قوانین میں تبدیلی، کانگریس

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 30, 2023, 7:24 PM IST

کانگریس لیڈر نے کہا کہ اڈانی گروپ کو سہولت فراہم کرنے کے لیے دیگر اقدامات بھی کیے گئے۔ ان کا کہناتھا، ”اتنا ہی نہیں، کم از کم ایک ہزار کروڑ روپے کی ریلوے کی زمین کوحکومت نے حاصل کی ہے اور اسے تھالی میں سجاکر اڈانی کو سونپ دیا ہے۔

کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش
کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش

نئی دہلی: کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے اپنے قریبی صنعتکار اڈانی گروپ کوملک کی تجارتی راجدھانی ممبئی کے مرکز میں واقع انتہائی قیمتی دھاراوی کچی آبادی کے ترقیاتی منصوبے کا کام سونپا ہے اور اس کے ٹینڈر حاصل کرنے میں قواعد میں تبدیلی کرکے اس کی مدد کی گئی ہے۔

کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا، ”وزیر اعظم کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ممبئی میں دھاراوی کچی آبادی کے ترقیاتی پروجیکٹ کو اس کے سب سے پسندیدہ تاجر کے حوالے کرنے کے بعد، مہاراشٹر حکومت کے پاس ملک کے تجارتی راجدھا نی کے مرکز میں واقع ایک قیمتی ریئل اسٹیٹ اڈانی گروپ کے مدد کرنے کے اپنے مضحکہ خیز فیصلے کا دفاع کرنے کے علاوہ اس کے پاس کوئی چارہ نہیں بچا ہے۔“

انہوں نے کہا کہ”دھاراوی سلم ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کا اصل ٹینڈر دبئی کی ایم فرم نے 7,200 کروڑ روپے کی بولی لگا کرحاصل کی تھی لیکن ریلوے زمین کی منتقلی سے متعلق مسائل کی وجہ سے 2020 میں اسے رد کر دیا گیا لیکن بی جے پی کی زیر قیادت والی ریاستی حکومت نے2022 میں نئے ٹینڈر نکالے جس میں اس طرح کی شرائط شامل کی گئی کہ یہ ٹینڈر حاصل کرنے میں اڈانی کی مدد کی جائے۔ اس میں ایک شرط شامل کی گئی جس کے تحت بولی بولی لگانے والوں کی کل جائیداد کو دوگنا کر کے 20,000 کروڑ روپے کر دیا گیا اور فاتح کو ایک مشت ادائیگی کے بجائے قسطوں میں ادائیگی کرنے کی اجازت دی گئی، جس سے نقدی سے تنگ اڈانی گروپ کو 5,069 کروڑ روپے کی بولی جیتنے میں مدد ملی۔اس بولی والے گروپ نے اصل جیتنے والی بولی کے مقابلے میں 2,131 کروڑ روپے کم میں لگائی تھی۔“

کانگریس لیڈر نے کہا کہ اڈانی گروپ کو سہولت فراہم کرنے کے لیے دیگر اقدامات بھی کیے گئے۔ ان کا کہناتھا، ”اتنا ہی نہیں، کم از کم ایک ہزار کروڑ روپے کی ریلوے کی زمین کوحکومت نے حاصل کی ہے اور اسے تھالی میں سجاکر اڈانی کو سونپ دیا ہے۔ اس کے علاوہ یہ شرط بھی لگائی گئی کہ ریلوے ملازمین اورجھگی جھونپڑی میں رہنے والوں کی بحالی کا خرچ بھی حکومت برداشت کرے گی۔ وزیر اعظم کے قریبی دوست کو دی گئی یہ غیر معمولی رعایتیں ’مودی ہے تو ممکن ہے‘کی روشن مثال ہیں۔“

قابل ذکر ہے کہ ہاؤسنگ وزیرکے طور پر اپنے آخری دن مسٹر دیویندر فڑنویس نے دھاراوی کو اڈانی کے حوالے کیا تھا۔ یہ الگ بات ہے کہ ’سی ایم ان ویٹنگ‘کو اس احسان کے بدلے میں اب تک کچھ نہیں ملا۔

یو این آئی۔

نئی دہلی: کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے اپنے قریبی صنعتکار اڈانی گروپ کوملک کی تجارتی راجدھانی ممبئی کے مرکز میں واقع انتہائی قیمتی دھاراوی کچی آبادی کے ترقیاتی منصوبے کا کام سونپا ہے اور اس کے ٹینڈر حاصل کرنے میں قواعد میں تبدیلی کرکے اس کی مدد کی گئی ہے۔

کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا، ”وزیر اعظم کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ممبئی میں دھاراوی کچی آبادی کے ترقیاتی پروجیکٹ کو اس کے سب سے پسندیدہ تاجر کے حوالے کرنے کے بعد، مہاراشٹر حکومت کے پاس ملک کے تجارتی راجدھا نی کے مرکز میں واقع ایک قیمتی ریئل اسٹیٹ اڈانی گروپ کے مدد کرنے کے اپنے مضحکہ خیز فیصلے کا دفاع کرنے کے علاوہ اس کے پاس کوئی چارہ نہیں بچا ہے۔“

انہوں نے کہا کہ”دھاراوی سلم ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کا اصل ٹینڈر دبئی کی ایم فرم نے 7,200 کروڑ روپے کی بولی لگا کرحاصل کی تھی لیکن ریلوے زمین کی منتقلی سے متعلق مسائل کی وجہ سے 2020 میں اسے رد کر دیا گیا لیکن بی جے پی کی زیر قیادت والی ریاستی حکومت نے2022 میں نئے ٹینڈر نکالے جس میں اس طرح کی شرائط شامل کی گئی کہ یہ ٹینڈر حاصل کرنے میں اڈانی کی مدد کی جائے۔ اس میں ایک شرط شامل کی گئی جس کے تحت بولی بولی لگانے والوں کی کل جائیداد کو دوگنا کر کے 20,000 کروڑ روپے کر دیا گیا اور فاتح کو ایک مشت ادائیگی کے بجائے قسطوں میں ادائیگی کرنے کی اجازت دی گئی، جس سے نقدی سے تنگ اڈانی گروپ کو 5,069 کروڑ روپے کی بولی جیتنے میں مدد ملی۔اس بولی والے گروپ نے اصل جیتنے والی بولی کے مقابلے میں 2,131 کروڑ روپے کم میں لگائی تھی۔“

کانگریس لیڈر نے کہا کہ اڈانی گروپ کو سہولت فراہم کرنے کے لیے دیگر اقدامات بھی کیے گئے۔ ان کا کہناتھا، ”اتنا ہی نہیں، کم از کم ایک ہزار کروڑ روپے کی ریلوے کی زمین کوحکومت نے حاصل کی ہے اور اسے تھالی میں سجاکر اڈانی کو سونپ دیا ہے۔ اس کے علاوہ یہ شرط بھی لگائی گئی کہ ریلوے ملازمین اورجھگی جھونپڑی میں رہنے والوں کی بحالی کا خرچ بھی حکومت برداشت کرے گی۔ وزیر اعظم کے قریبی دوست کو دی گئی یہ غیر معمولی رعایتیں ’مودی ہے تو ممکن ہے‘کی روشن مثال ہیں۔“

قابل ذکر ہے کہ ہاؤسنگ وزیرکے طور پر اپنے آخری دن مسٹر دیویندر فڑنویس نے دھاراوی کو اڈانی کے حوالے کیا تھا۔ یہ الگ بات ہے کہ ’سی ایم ان ویٹنگ‘کو اس احسان کے بدلے میں اب تک کچھ نہیں ملا۔

یو این آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.