اس موقع پر ڈاکٹر اننت بھاگوت نے کہا کہ 'آج بھارت کی آرمی دنیا میں تیسری بڑی آرمی ہے جبکہ اسپیس پاور میں بھارت دوسرے نمبر پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'بھارت میں کئی حملہ آور آئے اور بھارت کو لوٹا لیکن آج بھی یہ ملک اپنی تہذیب، ثقافت اور قومی اتحاد کی بنا پر مضبوطی سے کھڑا ہے اور اس طرح کے پروگرام منعقد کرنے کا صرف یہی مقصد ہے کہ ملک میں بھائی چارہ، اتحاد، گنگا جمنی تہذیب، فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم رہے۔
اس کے علاوہ رکن پارلیمان میناکشی لیکھی نے کہا کہ 'سابق صدر جمہوریہ اے پی جے عبدالکلام اور کیپٹن حنیف الدین دونوں اس بات کہ مثال ہیں کہ انہوں نے ملک کو ترجیح دی۔ میناکشی لیکھی کہا کہ کچھ لوگ ہمیں لڑانے کی کوشش کریں گے ہمیں بانٹنا چاہیں گے لیکن ہمیں مذہب سے اوپر اٹھ کر ملک کے لیے کام کرنا ہے۔
اس تقریب کے ناظم کرنل اشوک نے قومی یکجہتی پر زور دیتے ہوئے کہاکہ آج یہاں سے پوری دنیا میں ایک پیغام جارہا ہے کہ ہمارے اندر کسی قسم کی تفریق نہیں ہے بلکہ ہم سب ایک ساتھ ہیں۔
انھوں نے کیپٹن حنیف الدین کے بارے میں بتایا کہ 'ان کی والدہ ہندو تھیں اور والد مسلم تھے۔ جب وہ شہید ہوئے تو ان کی ماں ہیما عزیز نے پیغام بھیجا کہ میرے بیٹے کی لاش لانے کے لیے دوسرے جوانوں کی جان کو خطرے میں نہ ڈالا جائے۔
انہوں نے ڈاکٹر عبدالکلام کے بارے میں کئی واقعات بیان کئے اور بتایا کہ اتنے بڑے آدمی ہونے کے باوجود سادگی سے زندگی گزارتے تھے، ان کا ایک ہی خواب تھا کہ ملک خوب ترقی کرے اور نئی نسل آگے بڑھے۔