نئی دہلی: کانگریس نے کہا کہ 'کم از کم حکمرانی اور زیادہ سے زیادہ خدمت' کی بات کرنے والی مودی حکومت جھوٹ کے بل بوتے پر چل رہی ہے اور اس کی حقیقت سامنے نہ آئے, اس لیے پیگاسس کی بدنامی کے بعد اب جاسوسی کے لیے کروڑوں روپے کی لاگت سے کوگنائٹ سافٹ ویئر کی خریداری کر رہی ہے۔ پیر کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے مواصلات کے سربراہ پون کھیڑا نے کہا کہ 'حکومت کو اپنے جاسوسوں پر بھروسہ نہیں ہے، اس لیے وہ جاسوسی کے مواصلاتی آلات پر زیادہ انحصار کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'پیگاسس کے بارے میں بے نقاب ہونے کے بعد اب 'کوگنائٹ' نام کے جس نئے جاسوسی سافٹ ویئر کو خرید رہی ہے وہ پیگاسس کا متبادل ہے اور اس کی خریداری پر عام لوگوں کے 986 کروڑ روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ تجارتی اعداد و شمار کی تفصیلات کی بنیاد پر انہوں نے حکومت سے سوال کیا ہے کہ کیا یہ سچ نہیں ہے کہ پیگاسس کے متبادل کے طور پر وزارت دفاع کے ذریعے 'کوگنائٹ' سے کچھ جاسوسی 'مواصلاتی آلات' خریدے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بتائے کہ کیا کسی وزارت نے جاسوسی کا یہ سامان خریدنے کی درخواست کی ہے اور اگر ایسا ہے تو اس وزارت کا نام منظر عام پر لایا جائے۔ اسے کوگنائٹ کمیونیکیشن ڈیوائس پر آنے والے خرچ کا بھی انکشاف کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: Congress Slams BJP Over Pegasus Case حکومت نے جمہوریت کے خلاف پیگاسس کا استعمال کیا، کانگریس
صنعتکار اڈانی کا نام لیے بغیر ترجمان نے کہا کہ حکومت شاید اپنے 'اچھے دوست' کو بچانے کے لیے یہ تمام اقدامات کر رہی ہے۔ پہلے کیمبرج اینالٹیکا ۔سی اے، پھر 'پیگاسس' اور 'ٹیم جارج' کی قیادت میں اسرائیلی کنٹریکٹ ہیکرز کا استعمال کیا اور اب ملک کے سیاسی نظام اور جمہوریت میں مداخلت کے لیے جاسوسی کے نئے آلات تلاش کیے جا رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ 'دوست' کو بچانے کے لیے حکومتی مشینری اور فنڈز کا استعمال کرتے ہوئے اپوزیشن پر تانک جھانک کرنا اس حکومت کی مجبوری ہے اور اسی لیے ہزاروں کروڑ روپے خرچ کر کے جمہوریت کو کچلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
یو این آئی