نئی دہلی: یکساں سول کوڈ کو لے کر ملک بھر میں بحث جاری ہے۔ دریں اثنا خبریں آ رہی ہیں کہ مرکزی حکومت آئندہ مانسون سیشن میں یکساں سول کوڈ کا بل پیش کر سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق مرکز نے پارلیمنٹ کے مانسون سیشن میں یکساں سول کوڈ بل لانے کی تیاری کر لی ہے۔ یکساں سول کوڈ کا یہ بل پارلیمانی کمیٹی کو بھی بھیجا جا سکتا ہے۔
یکساں سول کوڈ کے حوالے سے ارکان پارلیمان کی رائے جاننے کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس 3 جولائی کو طلب کر لیا گیا ہے۔ قانون اور عملہ کی قائمہ کمیٹی شیڈول کے مطابق 14 جون 2023 کو لا کمیشن آف انڈیا کے جاری کردہ عوامی نوٹس پر لا پینل، وزارت قانون کے قانونی امور اور قانون سازی کے محکموں کے نمائندوں کے خیالات سنے گی۔ تھیم ریویو آف پرسنل لاز کے تحت یکساں سول کوڈ پر مختلف اسٹیک ہولڈرز سے آراء طلب کی جا رہی ہیں۔ منگل کی شام تک لاء پینل کو اس کے عوامی نوٹس پر تقریباً 8.5 لاکھ جوابات موصول ہو چکے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ PM on Uniform Civil Code یکساں سول کوڈ پر مودی کا بیان، دوہرے نظام سے ملک نہیں چل سکتا
بتادیں کہ اس سے قبل وزیراعظم مودی نے مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں عوام کو خطاب کرتے ہوئے یکساں سول کوڈ کی پرزور وکالت کی تھی، جس میں انہوں نے کہا کہ خاندان کے ایک فرد کے لیے الگ اور ایک ہی گھر میں دوسرے کے لیے الگ قانون کیسے ہو سکتا ہے۔ اس دوران انہوں نے مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں سمجھنا چاہئے کہ کون سی سیاسی جماعتیں انہیں یکساں سول کوڈ پر اکسانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ وہیں اپوزیشن جماعتوں نے یکساں سول کوڈ پر مودی کے تبصروں پر سخت نکتہ چینی کی اور یکساں سول کوڈ کو انتخابی ایجنڈہ قرار دیا۔