قومی دارالحکومت دہلی میں سنہ 2017 کے منشور میں بی جے پی نے کہا تھا کہ ٹیکس میں اضافہ نہیں ہوگا، لیکن اب تاناشاہی رویہ اختیار کرتے ہوئے کورونا کے اس دور میں اضافی ٹیکس عائد کرکے دہلی کی عوام کو معاشی بحران کا شکار بنایا جا رہا ہے۔
دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے چیئرمین چودھری انیل کمار نے کہا کہ بی جے پی کے زیر اقتدار میونسپل کارپوریشن دہلی جو کووڈ-19 وبا کی وجہ سے معاشی بدحالی کا سامنا کررہی ہے،جبکہ دوسری جانب کیجریوال سرکار جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے خلاف احتجاج کا ڈرامہ کرکے سیاست کررہی ہے۔
کیجریوال احتجاج کرنے کے بجائے بجلی کے بلز پر فکس چارج کا بوجھ کم کریں اور دہلی کے عوام کو ڈیزل اور پیٹرول پر 30 فیصد ٹیکسز میں کمی کرکے راحت دیں۔
بی جے پی کے زیر اقتدار دہلی میونسپل کارپوریشن اور کیجریوال حکومت مشترکہ طور پر لوگوں کی جیب کاٹ رہی ہیں۔
چودھری انیل کمار نے صحافیوں کو گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن تنخواہوں اور پیشہ ور افراد پر معاشی ٹیکس عائد کرکے ایک نئے ٹیکس کے تحت لوگوں کو مالی دباؤ دے رہی ہے جنھیں معاشی بحران کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پراپرٹی ٹرانسفر ڈیوٹی میں بھی ایک فیصد ٹیکس بڑھایا گیا ہے اور کمرشل پراپرٹی پر قبضہ فیکٹر ایک سے فیکٹر دو تک بڑھا ہے جس سے ٹیکس دوگنا ہوگیا ہے۔
انیل کمار نے بی جے پی سے مطالبہ کیا کہ ٹیکسز میں اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر کارپوریشن کے ذریعہ عائد ٹیکسز کو فوری طور پر واپس نہیں لیا گیا تو کانگریس پارٹی اس کے خلاف پوری دہلی میں تحریک چلائے گی۔
سابق میئر فرہاد سوری نے کہا کہ پہلی بارش میں ہی دہلی میں سیلاب جیسے حالات تھے، جس کی وجہ سے انڈر پاسز میں پانی بھرنے سے ایک شخص کی موت ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ دہلی میں نالیوں کی صفائی نہیں کی گئی اور جب صفائی کرائی ہی نہیں گئی تو اس کا پیسہ کہاں گیا۔
انیل کمار نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی لوگوں کو خود کفیل (آتم نتبھر بھارت) بنانے کی بات کرتے ہیں، جبکہ بی جے پی کے زیر اقتدار میونسپل کارپوریشن دہلی نئے ٹیکس عائد کرکے ٹیکسز میں اضافہ کرکے خود کفالت کے مشن میں ناکام ہو رہی ہے۔