ETV Bharat / state

Devadasi System این ایچ آر سی نے مرکز اور ریاستوں سے دیوداسی پرتھا کو ختم نہ کرنے پر جواب طلب کیا - این ایچ آر سی نے مرکز کو بھیجا نوٹس

قومی انسانی حقوق کمیشن نے مرکز اور چھ ریاستی حکومتوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔ کمیشن نے جنوبی بھارت میں دیوداسی پرتھا کو روکنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ NHRC Issues Notice to Center

این ایچ آر سی نے مرکز اور ریاستوں سے دیوداسی پرتھا کو ختم نہ کرنے کا جواب طلب کیا
این ایچ آر سی نے مرکز اور ریاستوں سے دیوداسی پرتھا کو ختم نہ کرنے کا جواب طلب کیا
author img

By

Published : Oct 16, 2022, 8:56 AM IST

نئی دہلی: قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے ملک کے مختلف مندروں میں دیوداسی پرتھاکو ختم نہ کرنے کے معاملے پر مرکز اور چھ ریاستوں سے جواب طلب کیا ہے۔ کمیشن نے مرکزی وزارت برائے خواتین و اطفال کی ترقی، سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے سیکرٹریز،کرناٹک، کیرالہ، تمل ناڈو، آندھرا پردیش، تلنگانہ اور مہاراشٹر کی حکومتوں کے چیف سکریٹریوں کو اس معاملے میں زیادہ سے زیادہ چھ ہفتے کے اندر ایک تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کے لیے نوٹس جاری کیے ہیں۔ NHRC Seeks Report on Devadasi System

کمیشن نے کہا ہے کہ چند سال پہلے تمل ناڈو اور آندھرا پردیش میں دیوداسیوں کے ساتھ بدسلوکی کی شکایت موصول ہوئی تھی۔ کمیشن کے نوٹس کے جواب میں ریاستی حکومتوں نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔ دیوداسی پرتھا کو روکنے کے لیے ماضی میں بھی مختلف قوانین بنائے گئے ہیں، لیکن یہ اب بھی رائج ہے، جیسا کہ خبروں سے پتہ چلتا ہے۔ سپریم کورٹ نے بھی کم عمر لڑکیوں کو دیوداسی کے طور پر وقف کرنے کی بری رسم کی مذمت کرتے ہوئے سخت موقف اختیار کیا ہے۔ عدالت نے اس عمل کو سماجی برائی قرار دیا تھا۔ یہ ان متاثرہ خواتین کے جینے کے حق، وقار اور مساوات کی خلاف ورزی کا سنگین معاملہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی انسانی حقوق کمیشن نے اتر پردیش اور دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا

کمیشن نے کہا ہے کہ رپورٹ مطلوبہ اعداد و شمار پر مشتمل ہونی چاہئے جس میں دیوداسی پرتھا کو روکنے اور دیوداسیوں کو سماجی تحفظ اور بازآبادکاری فراہم کرنے کے لئے حکام کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کیا گیا ہوتاکہ وہ عزت کے ساتھ اپنی زندگی گزار سکیں۔ اس میں یہ بھی ذکر ہونا چاہیے کہ کیا ریاستوں میں اس طرح کی سماجی برائی کو روکنے کے لیے کوئی مقامی قوانین بنائے گئے ہیں اور اگر نہیں، تو اس کے خاتمے کے لیے کیا اقدامات کرنے کی تجویز ہے۔

یو این آئی

نئی دہلی: قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے ملک کے مختلف مندروں میں دیوداسی پرتھاکو ختم نہ کرنے کے معاملے پر مرکز اور چھ ریاستوں سے جواب طلب کیا ہے۔ کمیشن نے مرکزی وزارت برائے خواتین و اطفال کی ترقی، سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے سیکرٹریز،کرناٹک، کیرالہ، تمل ناڈو، آندھرا پردیش، تلنگانہ اور مہاراشٹر کی حکومتوں کے چیف سکریٹریوں کو اس معاملے میں زیادہ سے زیادہ چھ ہفتے کے اندر ایک تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کے لیے نوٹس جاری کیے ہیں۔ NHRC Seeks Report on Devadasi System

کمیشن نے کہا ہے کہ چند سال پہلے تمل ناڈو اور آندھرا پردیش میں دیوداسیوں کے ساتھ بدسلوکی کی شکایت موصول ہوئی تھی۔ کمیشن کے نوٹس کے جواب میں ریاستی حکومتوں نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔ دیوداسی پرتھا کو روکنے کے لیے ماضی میں بھی مختلف قوانین بنائے گئے ہیں، لیکن یہ اب بھی رائج ہے، جیسا کہ خبروں سے پتہ چلتا ہے۔ سپریم کورٹ نے بھی کم عمر لڑکیوں کو دیوداسی کے طور پر وقف کرنے کی بری رسم کی مذمت کرتے ہوئے سخت موقف اختیار کیا ہے۔ عدالت نے اس عمل کو سماجی برائی قرار دیا تھا۔ یہ ان متاثرہ خواتین کے جینے کے حق، وقار اور مساوات کی خلاف ورزی کا سنگین معاملہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی انسانی حقوق کمیشن نے اتر پردیش اور دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا

کمیشن نے کہا ہے کہ رپورٹ مطلوبہ اعداد و شمار پر مشتمل ہونی چاہئے جس میں دیوداسی پرتھا کو روکنے اور دیوداسیوں کو سماجی تحفظ اور بازآبادکاری فراہم کرنے کے لئے حکام کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کیا گیا ہوتاکہ وہ عزت کے ساتھ اپنی زندگی گزار سکیں۔ اس میں یہ بھی ذکر ہونا چاہیے کہ کیا ریاستوں میں اس طرح کی سماجی برائی کو روکنے کے لیے کوئی مقامی قوانین بنائے گئے ہیں اور اگر نہیں، تو اس کے خاتمے کے لیے کیا اقدامات کرنے کی تجویز ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.