دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان کو آج سی بی آئی کے دفتر میں طلب CBI Summons Amanatullah Khan کیا گیا، جس کے بعد یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امانت اللہ خان کو دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین کے عہدے سے برخواست کیا جا سکتا ہے۔ دراصل حال ہی میں دہلی وقف بورڈ کے سات میں سے چار ارکان نے لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر میں امانت اللہ خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کیا تھا، ان چاروں ارکان نے امانت اللہ پر بدعنوانی، غیر قانونی تقرریوں اور من مانی کے الزامات لگائے ہیں۔
دہلی کے اوکھلا سے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان AAP MLA Amanatullah Khan کو سی بی آئی نے 2016 کے ایک پرانے معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا۔ سی بی آئی کے نوٹس کے بعد امانت اللہ خان سی بی آئی کے دفتر پہنچے۔ اس دوران امانت اللہ خان نے بی جے پی کو بھی نشانہ بنایا۔ امانت اللہ نے ٹویٹ کر کے سوال کیا کہ بی جے پی والے مجھ سے اتنا پیار کیوں کرتے ہیں؟ امانت اللہ خان نے ٹویٹ میں لکھا کہ بی جے پی حکومت کی سی بی آئی نے مجھے 2016 کے ایک کیس میں ایک بار پھر بلایا ہے۔ بی جے پی والے مجھ سے اتنا پیار کیوں کرتے ہیں؟
- یہ بھی پڑھیں: Complaint Against Amanatullah Khan: دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاری
واضح رہے کہ امانت اللہ خان دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ انہیں دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین کے عہدے سے برخواست کیا جا سکتا ہے۔ دہلی وقف بورڈ کے چار اراکین نے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل سے تحریک عدم اعتماد پر جلد فیصلہ لینے کی اپیل کی ہے۔ تاہم امانت اللہ خان نے ان الزامات کو ’جھوٹا‘ اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ مجھ پر بے ایمانی کا الزام لگانے والے خود بدعنوانی کے دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں، جس کا ثبوت بھی میرے پاس ہے۔ AAP MLA Amanatullah Khan On Waqf Board