کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے پیدا شدہ حالات سے نمٹنے کے لئے حکومت نے وزیراعظم سمیت سبھی اراکین پارلیمان کی تنخواہ میں ایک سال تک 30 فیصد کی کمی کرنے کے لئے ایک آرڈیننس کو منظوری دی ہے۔
صدر، نائب صدر اور سبھی گورنروں نے بھی اس آرڈیننس سے الگ خود اپنی مرضی سے ایک سال تک اپنی تنخواہوں میں سے 30 فیصد کٹوتی کرنے کی اپیل کی ہے۔
اس کے ساتھ ہی اراکین پارلیمان کے فنڈ کو دو سال کے لئے ملتوی کر کے اس کی رقم کو بھی ملک کے 'کنسولیڈیٹیڈ فنڈ' میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم نریندرمودی کی صدارت میں آج یہاں ہوئی مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں اس آرڈیننس کو منظوری دی گئی۔
اطلاعات و نشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ 'یہ آرڈیننس اراکین پارلیمان کی تنخواہ، بھتے اور پینشن سے متعلق آرٹیکل 1954میں ترمیم کے لئے لایا گیا ہے اور اراکین پارلیمان کے آئندہ اجلاس میں اس کے لئے قانون بنایا جائے گا۔ آرڈیننس کے التزام گزشتہ ایک اپریل سے نافذ ہوں گے۔