نئی دہلی: راجیہ سبھا کے رکن کپل سبل نے ہفتہ کو بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ 2024 کے عام انتخابات کے قریب آنے کے پیش نظر فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ مغربی بنگال اور گجرات کے حالیہ واقعات اس کا 'ٹریلر' ہیں۔ مغربی بنگال کے ہاوڑہ شہر میں جمعرات کو رام نومی کے موقع پر نکالے گئے جلوس کے دوران دو گروپوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔ اس سلسلے میں بی جے پی اور ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) دونوں نے ایک دوسرے پر الزام لگایا ہے۔
رام نومی کے موقعے پر گجرات اور مہاراشٹر سے بھی تشدد کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔ سبل نے ٹویٹ کیا کہ جیسے جیسے 2024 قریب آرہا ہے، بی جے پی ان منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔ 1- فرقہ وارانہ تشدد، 2- نفرت انگیز تقریر اور اشتعال انگیز مواد، 3- اقلیتوں کو ہراساں کرنا، 4- ای ڈی، سی بی آئی الیکشن کمیشن کا استعمال کر کے اپوزیشن کو نشانہ بنانا۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال، کرناٹک، مہاراشٹرا اور گجرات میں تشدد کے واقعات اس کا 'ٹریلر' ہیں۔
Bihar Ram Navami Violence نالندہ اور ساسارام میں تشدد کے بعد حالات پُرامن
کپل سبل، یونائیٹڈ پروگریسو الائنس (یو پی اے) حکومت کے پہلے اور دوسرے دور میں مرکزی وزیر رہے، انہوں نے گزشتہ سال مئی میں کانگریس چھوڑ دی اور سماج وادی پارٹی (ایس پی) کی حمایت سے آزاد رکن کے طور پر راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہوئے۔ اہم بات یہ ہے کہ رام نومی کے موقعے پر ملک بھر کی کئی ریاستوں سے پرتشدد واقعات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جس کے لیے سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر الزامات لگا رہی ہیں۔ بی جے پی کانگریس اور غیر کانگریس پارٹیوں پر الزام لگا رہی ہے۔ ساتھ ہی کانگریس سمیت دیگر پارٹیاں بی جے پی پر فسادات کروانے کا الزام لگا رہی ہے۔