ETV Bharat / state

بی جے پی اقلیتی مورچہ کے نائب صدر کی راہل گاندھی پر تنقید

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے 'اسپیک اپ فار جابز' مہم پر ٹویٹ کیا کہ مودی حکومت کی پالیسیاں کروڑوں ملازمت اور جی ڈی پی میں تاریخی کمی کا باعث بنی۔

bjp minority front president
bjp minority front president
author img

By

Published : Sep 14, 2020, 9:19 PM IST

اس بیان پر بی جے پی اقلیتی مورچہ کے قومی نائب صدر محمد عرفان احمد نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس رہنما اور ماہر معاشیات ڈاکٹر منموہن سنگھ کے دور حکومے کے وزیر ریلوے لالو پرساد یادو کی بیٹی میسا بھارتی، دہلی میں اسی کمرے میں 21 کمپنیاں چلاتی تھیں اور صرف کاغذ پر ہی 6000 کروڑ کی مالکن بنی تھیں۔ تب ملک کی معیشت بہت مضبوط تھی اور اب جب مودی حکومت نے تمام جعلی کمپنیوں پر روک لگا دی ہے تو اب کساد بازاری آگئی۔

بی جے پی اقلیتی مورچہ کے قومی نائب صدر محمد عرفان

محمد عرفان نے کہا کہ 'جب منموہن سنگھ نے اٹل بہاری واجپئی سے ملک کا چارج لیا تھا تب ملک کی جی ڈی پی 8.4 فیصد تھی پھر منموہن سنگھ کے دور میں معیشت ڈگمگا گئی اسی لیے عوام نے انہیں اقتدار سے بے دخل کردیا۔

محمد عرفان نے مزید کہا کہ 'چین کی سرحد کے قریب سکم ہے جس کی سڑکیں خراب تھیں اور خوف کے سبب کانگریس حکومت وہاں سڑک نہیں بنا سکی تھی لیکن مودی حکومت کی قیادت میں سکم میں ہوائی اڈوں اور سڑکوں کی بہترین تعمیر کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'جو لوگ جی ڈی پی کے معاملے پر ملک کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ میں ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ چھ مہینوں سے کرونا کی وجہ سے پورا ملک بند ہے جبکہ گزشتہ 3 ماہ سے ملک کے 65 فیصد حصے میں سیلاب کی صورتحال ہے۔ قدرتی طور پر ملکی معیشت یعنی جی ڈی پی میں کمی آئے گی نہ ترقی ہوگی۔

عرفان نے مزید کہا کہ 'نریندر مودی کے ارادے واضح ہیں اور وہ قومی مفاد میں فیصلے کرنے کی ہمت کرتے ہیں، مودی حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ملک کو لُوٹنے والوں سے رقم واپس کرے۔ ایکشن بھی جاری ہے، لُوٹ کی رقم حکومت کے خزانے میں واپس کردی جائے گی۔

کالا دھن رُکنے کی وجہ سے لوگوں کی قوت خرید کم ہوگئی، اس تبدیلی کو معاشیات کی زبان میں معاشی سست روی کہا جاتا ہے۔

اس بیان پر بی جے پی اقلیتی مورچہ کے قومی نائب صدر محمد عرفان احمد نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس رہنما اور ماہر معاشیات ڈاکٹر منموہن سنگھ کے دور حکومے کے وزیر ریلوے لالو پرساد یادو کی بیٹی میسا بھارتی، دہلی میں اسی کمرے میں 21 کمپنیاں چلاتی تھیں اور صرف کاغذ پر ہی 6000 کروڑ کی مالکن بنی تھیں۔ تب ملک کی معیشت بہت مضبوط تھی اور اب جب مودی حکومت نے تمام جعلی کمپنیوں پر روک لگا دی ہے تو اب کساد بازاری آگئی۔

بی جے پی اقلیتی مورچہ کے قومی نائب صدر محمد عرفان

محمد عرفان نے کہا کہ 'جب منموہن سنگھ نے اٹل بہاری واجپئی سے ملک کا چارج لیا تھا تب ملک کی جی ڈی پی 8.4 فیصد تھی پھر منموہن سنگھ کے دور میں معیشت ڈگمگا گئی اسی لیے عوام نے انہیں اقتدار سے بے دخل کردیا۔

محمد عرفان نے مزید کہا کہ 'چین کی سرحد کے قریب سکم ہے جس کی سڑکیں خراب تھیں اور خوف کے سبب کانگریس حکومت وہاں سڑک نہیں بنا سکی تھی لیکن مودی حکومت کی قیادت میں سکم میں ہوائی اڈوں اور سڑکوں کی بہترین تعمیر کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'جو لوگ جی ڈی پی کے معاملے پر ملک کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ میں ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ چھ مہینوں سے کرونا کی وجہ سے پورا ملک بند ہے جبکہ گزشتہ 3 ماہ سے ملک کے 65 فیصد حصے میں سیلاب کی صورتحال ہے۔ قدرتی طور پر ملکی معیشت یعنی جی ڈی پی میں کمی آئے گی نہ ترقی ہوگی۔

عرفان نے مزید کہا کہ 'نریندر مودی کے ارادے واضح ہیں اور وہ قومی مفاد میں فیصلے کرنے کی ہمت کرتے ہیں، مودی حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ملک کو لُوٹنے والوں سے رقم واپس کرے۔ ایکشن بھی جاری ہے، لُوٹ کی رقم حکومت کے خزانے میں واپس کردی جائے گی۔

کالا دھن رُکنے کی وجہ سے لوگوں کی قوت خرید کم ہوگئی، اس تبدیلی کو معاشیات کی زبان میں معاشی سست روی کہا جاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.