نئی دہلی، کانگریس نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اس کی بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی سے پریشان ہے، اس لیے اس کے لیڈر اشتعال انگیز الزامات لگا کر پارٹی لیڈر راہل گاندھی کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہےہیں کانگریس کے ترجمان گورو بلبھ نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مسٹر گاندھی کی قیادت میں جاری یاترا میں شرکت کے لیے تمل ناڈو اور کیرالہ میں بھیڑ جمع ہونے سے بی جے پی کے پسینے چھوٹ گئے ہیں۔ اس یاترا کو عوام کی جانب سے زبردست پذیرائی مل رہی ہے، اس لیے بی جے پی جھوٹ بول کر یاترا کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور سچ کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے لیکن اسے اس کام میں کامیابی نہیں مل رہی ہے۔Congress Spokesperson Gaurav Balabha targets BJP
مسٹر گورو نے کہا کہ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی جھوٹ بولتی ہیں کہ مسٹر گاندھی نے یاترا شروع کرنے سے پہلے کنیا کماری میں وویکانند میموریل کا دورہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر گاندھی نے وویکانند میموریل پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد ہی اپنی ہندوستان جوڑو یاترا کا آغاز کیا ہے ۔
کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ اسی طرح بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ کا کہنا ہے کہ مسٹر گاندھی یاترا کے دوران نہ تو لوگوں سے مل رہے ہیں اور نہ ہی عوامی میٹنگیں کر رہے ہیں ۔ انہوں نے اسے سب سے بڑا جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسٹر گاندھی مسلسل پریس سے خطاب کر رہے ہیں۔ دورے کے دوران وہ کئی بار پریس کانفرنس کر کے کئی عوامی جلسوں سے خطاب کر چکے ہیں۔
مسٹر گورو نے بی جے پی کو 'بھارت توڑنے والی' طاقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ 2014 سے مسلسل بھارت توڑو یاترا میں ہے اور کانگریس نے اس کا مقابلہ کرنے کے لیے بھارت جوڑو یاترا شروع کی ہے، جس کی کامیابی کے ڈر سے وہ سچائی کو چھپانے کی کی ناکام کوشش کر رہےہیں.
ترجمان نے کہا کہ گزشتہ آٹھ برسوں میں ہندوستان کو توڑنے کا نظریہ رکھنے والوں نے معیشت کو تباہ کر دیا ہے اور اب وہ بھارت جوڑو یاترا کو بدستور ملنے والی حمایت سے گھبرا کر جھوٹ پھیلا رہے ہیں۔
مسٹر گورو نے کہا کہ بھارت جوڑو یاتر ا کا اب تک 200 کلومیٹر کا سفر مکمل ہو چکا ہے اور اب اس کا صرف 3570 کلومیٹر کا سفر باقی ہے۔ جو لوگ 2014 سے بھارت توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ بھارت جوڑو یاترا کے 12، 14 دنوں کے سفر سے ہی خوفزدہ ہوگئے ہیں اور جھوٹ پھیلا رہے ہیں، لیکن انہیں اس میں کامیابی نہیں مل رہی ہے۔
مزید پڑھیں:گورو بلبھ کی مودی حکومت پر نکتہ چینی
یو این آئی