بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال پر الزام لگایا ہے کہ وہ کورونا کی آفت کے دوران ویکسین، آکسیجن کی سپلائی اور صحت کی سہولیات کے بارے میں سیاست کررہے ہیں۔
بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے پیر کے روز یہاں ایک ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ اروند کیجریوال کورونا بحران کے دوران اپنے مفاد کے لئے سیاست کر رہے ہیں جو انتہائی افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ "دہلی کے وزیر اعلیٰ نے پہلے کہا تھا کہ ہم نے ایک کروڑ 34 لاکھ ویکسین خریدنے کا حکم دیا ہے، لیکن ان کا یہ دعوی غلط ثابت ہوا۔ آج دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا اور مسٹر کجریوال کہہ رہے ہیں کہ ان کے پاس یہ ویکسین نہیں ہے۔ دراصل دہلی حکومت نے صرف ساڑھے پانچ لاکھ ویکسین کا آرڈر دیا ہے۔ دہلی حکومت نے وقت پر ٹیکے نہیں لگائے۔ دہلی حکومت کو عوام کے سامنے صحیح حقائق رکھنا چاہئے۔ دہلی میں 45 سال سے زائدکے لوگوں میں سے صرف 8.93 فیصد افراد کو ویکسین کی دونوں خوراکیں ملی ہیں۔ یہ سب ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب مودی حکومت مفت میں ویکسین بھیج رہی ہے۔
بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ اروند کیجریوال اور ان کی حکومت اس وبا سے نمٹنے کے بجائے لوگوں کو گمراہ کررہی ہے اور کووڈ -19 کا انتظام کرنے سے قاصر ہے۔
مسٹر پاترا نے کہا کہ دہلی حکومت آکسیجن آڈٹ نہیں کروانا چاہتی ہے۔ جب کہ دہلی میں فی کس آکسیجن کی دستیابی زیادہ سے زیادہ ہے، پھر ہم یہ سوال پوچھ سکتے ہیں کہ آکسیجن کہاں جارہی ہے۔ مسٹر کیجریوال آکسیجن پر سیاست کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے عمران حسین نے اپنے گھر میں 400-500 سلنڈر جمع کروائے ہیں۔ اپنے گھر میں اتنی بڑی مقدار میں سلنڈر رکھنا نامناسب اور غیر قانونی ہے۔ مسٹر پاترانے کہا کہ سات سالوں میں دہلی میں کوئی نیا اسپتال نہیں کھولا گیا، جبکہ مسٹر کیجریوال نے اپنے اشتہاروں میں ایک ہزار کروڑ روپے خرچ کیے، یہ بہت بدقسمتی ہے۔
(یو این آئی)