رندیپ سرجے والا نے ایک میگزین میں شائع رپورٹ کے حوالہ سے کہا کہ '1800 کروڑ روپے کی رشوت بی جے پی کی مرکزی لیڈر شپ، جس میں وزیراعظم نریندررمودی، ارون جیٹلی، نتن گڈکری سمیت بڑے بڑے لیڈر شامل ہیں، کو دی گئی'۔
رندیپ نے سوال اٹھایا کہ ڈائری کا پردہ اٹھ چکا ہے، جس میں بی ایس یدیورپا کے دستخط ہیں، اب سوال یہ ہے کہ کیا چوکیدار اس کی جانچ کے لئے تیار ہیں؟
رندیپ کا کہنا تھا کہ 'اب دیش دیکھ لے کہ انکا چوکیدار چور ہے'۔
ڈائری کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیراعظم سے لےکر تقریباً 1 درجن وزراء کے نام شامل ہیں، جنہیں رشوت دی گئی۔
رندیپ سرجے والا نے ان تمام الزامات کی جانچ اور ڈائری کی آزاد تفتیش کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے معاملہ لوک پال میں جانے کا مطالبہ بھی کیا۔