نئی دہلی: راجیہ سبھا نے پیر کو پیدائش اور موت کے اندراج (ترمیمی) بل 2023 کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔ اس کے ساتھ ہی اسے پارلیمنٹ کی منظوری مل گئی۔ لوک سبھا میں یہ پہلے ہی منظور ہوچکا ہے۔ اپوزیشن نے ایوان کی کارروائی میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا اور بل پر بحث شروع ہونے سے قبل واک آؤٹ کیا۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے ایوان میں مختصر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پیدائش اور اموات کے اندراج میں شفافیت آئے گی۔ اس کے بعد پیدائش اور موت کا سرٹیفکیٹ سات دن کے اندر مل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس بل پر تفصیل سے غور کیا گیا ہے اور تمام ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور وزارتوں سے مشورہ کیا گیا ہے۔ اس بل کے مسودے پر عام لوگوں کی رائے بھی لی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: دہلی سروس بل راجیہ سبھا سے بھی منظور، کانگریس نے بل کو غیر آئینی تو بی جے پی نے اسے آئینی قرار دیا
انہوں نے کہا کہ اس عمل سے شہریوں کو فائدہ ہوگا اور بزرگ آبادی خاص طور پر مستفید ہوگی۔ بیجو جنتا دل کی سلتا دیوی، بھارتیہ جنتا پارٹی کی سیما دویدی، وائی ایس آر سی پی کے سبھاش چندر بوس پلی، اے آئی اے ڈی ایم کے کے تھمبی دورائی اور وائی ایس آر سی پی کے وجے سائی ریڈی نے بحث میں حصہ لیا۔ واضح رہے کہ راجیہ سبھا میں اس بار دہلی سروسز بل سمیت مختلف ترمیمی بل منظور کیے گئے ہیں جن میں بعض بلز کی اپوزیشن نے سخت مخالفت کی لیکن اس باوجود وہ منظور کرلیے گئے ہیں۔
یو این آئی