کسان یونینوں نے 25 ستمبر بروز جمعہ کو مرکز کے نئے زراعت قوانین کے خلاف 'بھارت بند' کا اعلان کیا ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ بھارت کے متعدد حصوں میں شاہراہوں اور ریلوے پٹریوں کو بلاک کردیا جائے گا۔
ملک گیر احتجاج کرنے کا اعلان آل انڈیا کسان سنگھرش کوآرڈینیشن کمیٹی (اے آئی کے ایس سی سی) ، آل انڈیا کسان مہاسنگھ (اے آئی کے ایم) اور بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) نے کیا ہے۔
کانگریس، سماج وادی پارٹی ، بہوجن سماج پارٹی، بائیں بازو ، ترنمول کانگریس ، ڈی ایم کے اور ٹی آر ایس سمیت اپوزیشن کی کچھ 18 جماعتیں اس بند کی حمایت کر رہی ہیں۔
سی آئی ٹی یو ، اے آئی ٹی یو سی اور ہند مزدور سبھا جیسے 10 مرکزی ٹریڈ یونینوں سے بھی کسانوں نے اظہار یکجہتی کی توقع کی ہے۔
کسانوں کی 'راستہ روکو' اور 'ریل روکو' تحریک کی وجہ سے یومیہ آمد و رفت کرنے والے افراد کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔