کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے عوام کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔ یومیہ مزدور فاقہ کشی پر مجبور ہیں اور بہت سے ایسے ہیں جو اس کی وجہ سے ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔
ایسے ہی کچھ مزدوروں سے ای ٹی بھارت کے نمائندے نے بات کی۔ بھارت میں گذشتہ روز ہی لاک ڈاؤن کے پانچویں مرحلے کا اعلان کیا گیا ہے جس میں متعدد رعائتیں بھی دی گئی ہیں۔ لیکن اس کے باوجود مزدوروں کی حالت تشویشناک ہے۔
جب سے لاک ڈاؤن نافذ ہوا ہے تب سے لے کر آج تک اس فیصلے سے سب سے زیادہ پریشانی غریب مزدوروں کو جھیلنی پڑی ہے اور اس بات کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے من کی بات میں بھی قبول کی ہے۔ ہم نے دیکھا کہ کس طرح سے مزدوروں نے ہجرت کی اور میلوں کی مسافت طے کرکے اپنے گھروں تک پہنچے حالانکہ اس دوران متعدد افراد نے اپنی جانیں بھی گنوائیں ہیں۔ حکومتی سطح پر جو اقدامات کیے گئے ان میں کافی تاخیر ہوئی جس سے مزدوروں کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
مزدوروں کے مطابق حکومت کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے، اگر کچھ کیا گیا ہوتا تو شاید مزدور سینکڑوں میل کا سفر پیدل طے نہیں کرتے۔ اس سب کے بعد بھی اگر ہم اپنے خرچ ہر اپنے گاؤں جانا چاہتے ہیں تو بھی ہمیں جانے نہیں دیا جا رہا ہے۔ اسی سے متعلق جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مزدوروں سے بات کی تو انہوں نے اپنی درد بھری داستان سنائی۔ انہوں نے کہا کہ اگر دہلی میں رہے تو ویسے ہی مر جائیں گے اس سے بہتر ہے کہ ہم اپنے گھر جا کر مریں۔