ETV Bharat / state

Baby Born Outside Safdarjung Hospital: صفدر جنگ اسپتال کے باہر بچہ کی پیدائش، پانچ ڈاکٹر معطل

صفدر جنگ اسپتال کے باہر حاملہ خاتون کی ڈلیوری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ویڈیو میں ساتھ میں کھڑی خاتون جو ڈلیوری کروا رہی ہے وہ کہہ رہی ہے کہ حاملہ خاتون رات بھر اسپتال کے باہر پڑی رہی اور اسے ایڈمٹ نہیں کیا گیا۔ Safdarjung Hospital Delhi

Baby Born Outside Safdarjung Hospital
Baby Born Outside Safdarjung Hospital
author img

By

Published : Jul 21, 2022, 12:52 PM IST

نئی دہلی: ملک کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال صفدر جنگ میں حاملہ خاتون کو داخل کرنے سے انکار کرنے کے بعد اسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے باہر بچے کو جنم دینے کا معاملہ طول پکڑتا جارہا ہے۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد مرکزی وزارت صحت کی ٹیم صفدرجنگ اسپتال پہنچی۔ یہ ٹیم اس معاملے سے منسلک تمام حقائق جمع کرے گی۔ اس درمیان پانچ ڈاکٹروں کومعطل کردیا گیا ہے۔ Baby Born Outside Safdarjung Hospital, Five Doctors Suspended


اس سے پہلے دہلی خواتین کمیشن نے اس معاملے پر صفدر جنگ اسپتال سے جواب مانگا تھا اور اس واقعہ کو شرمناک بتایا تھا۔ دہلی خاتون کمیشن کی چیف سواتی مالیوال نے کہا تھا کہ ہم نے سوشل میڈیا پر ویڈیو دیکھا۔ اس میں ایک خاتون کی صفدر جنگ اسپتال کے باہر ڈلیوری ہورہی ہے۔ ساتھ میں کھڑی خاتون جو ڈلیوری کروا رہی ہے وہ کہہ رہی ہے وہ خاتون رات بھر اسپتال کے باہر پڑی رہی اور اسے ایڈمٹ نہیں کیا گیا، یہ شرمناک ہے۔ میں نے معاملے میں صفدرجنگ اسپتال کو نوٹس جاری کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:


وہیں ملک کے سب سے بڑے سرکاری اسپتالوں میں سے ایک صفدر جنگ اسپتال نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس کی پالیسی ہے کہ کسی بھی مریض کو داخلے سے منع نہیں کیا جاتا اور خاتون کو اسپتال میں داخلے کے کاغذات دیے گئے لیکن وہ ان کے ساتھ واپس نہیں آئی۔ ویڈیو میں کچھ خواتین ڈلیوری کے دوران ساڑی کے پردے میں حاملہ خاتون کے ارد گرد کھڑی نظر آرہی ہیں۔ کچھ نرسیں بھی موقع پر دکھائی دے رہی ہیں۔ خاتون کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ اسپتال نے اسے پیر کو داخل نہیں کیا اور اس نے رات ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے باہر گزاری۔

اسپتال نے ایک بیان میں کہا کہ 21 سالہ خاتون کو 18 جولائی کو دادری سے’ریفر‘ کیا گیا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ چونکہ صفدر جنگ اسپتال میں مریض سے انکار کی پالیسی نہیں ہے، اسی دن شام 6.45 بجے ڈیوٹی پر موجود ایک سینیئر ڈاکٹر نے خاتون کا معائنہ کیا اور خاتون کی حالت 33 ہفتے اور چھ دن کی حاملہ پائی گئی۔ مریضہ کو داخل ہونے کی پیشکش کی گئی، لیکن وہ داخلے کے کاغذات لے کر واپس نہیں آئی۔

بتایا گیا ہے کہ اگلے دن گائنی ریسیونگ روم ڈیوٹی پر موجود سینیئر رہائشی کو اطلاع ملی کہ ایک مریض کو باہر ڈیلیور کیا جا رہا ہے۔ ہسپتال نے کہا کہ فوری طور پر جی آر آر سے ایک ٹیم روانہ کی گئی اور ڈیلیوری کے دوران مریض کا خیال رکھا گیا۔ ہسپتال نے کہا، "مریض کو فی الحال ایل آر سیکنڈ میں داخل کیا گیا ہے اور بچے کا پیدائشی وزن 1.4 کلو گرام ہونے کی وجہ سے نرسری-9 میں داخل کیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس (جنوبی مغربی) منوج سی نے کہا کہ کھوڑا کی رہائشی خاتون کو غازی آباد سے صفدر جنگ ہسپتال لے جایا گیا کیونکہ وہ بچے کو جنم دینے والی تھی۔ "الزامات کے مطابق، خاتون کو ہسپتال میں داخل نہیں کیا گیا اور اس نے ہسپتال کے احاطے میں ایک بچی کو جنم دیا۔ اب، خاتون اور اس کی بچی کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے اور دونوں کی حالت ٹھیک ہے۔

ذرائع کے مطابق اس کا علاج گائناکالوجی ڈپارٹمنٹ میں ایک سینیئر ڈاکٹر کی نگرانی میں کیا جا رہا ہے۔ "ہمیں ابھی تک (اسپتال کے خلاف) کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ اسپتال کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ کی گئی ہے۔ اس معاملے میں کی گئی کارروائی پر 25 جولائی تک کی درخواست کی گئی ہے۔

نئی دہلی: ملک کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال صفدر جنگ میں حاملہ خاتون کو داخل کرنے سے انکار کرنے کے بعد اسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے باہر بچے کو جنم دینے کا معاملہ طول پکڑتا جارہا ہے۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد مرکزی وزارت صحت کی ٹیم صفدرجنگ اسپتال پہنچی۔ یہ ٹیم اس معاملے سے منسلک تمام حقائق جمع کرے گی۔ اس درمیان پانچ ڈاکٹروں کومعطل کردیا گیا ہے۔ Baby Born Outside Safdarjung Hospital, Five Doctors Suspended


اس سے پہلے دہلی خواتین کمیشن نے اس معاملے پر صفدر جنگ اسپتال سے جواب مانگا تھا اور اس واقعہ کو شرمناک بتایا تھا۔ دہلی خاتون کمیشن کی چیف سواتی مالیوال نے کہا تھا کہ ہم نے سوشل میڈیا پر ویڈیو دیکھا۔ اس میں ایک خاتون کی صفدر جنگ اسپتال کے باہر ڈلیوری ہورہی ہے۔ ساتھ میں کھڑی خاتون جو ڈلیوری کروا رہی ہے وہ کہہ رہی ہے وہ خاتون رات بھر اسپتال کے باہر پڑی رہی اور اسے ایڈمٹ نہیں کیا گیا، یہ شرمناک ہے۔ میں نے معاملے میں صفدرجنگ اسپتال کو نوٹس جاری کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:


وہیں ملک کے سب سے بڑے سرکاری اسپتالوں میں سے ایک صفدر جنگ اسپتال نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس کی پالیسی ہے کہ کسی بھی مریض کو داخلے سے منع نہیں کیا جاتا اور خاتون کو اسپتال میں داخلے کے کاغذات دیے گئے لیکن وہ ان کے ساتھ واپس نہیں آئی۔ ویڈیو میں کچھ خواتین ڈلیوری کے دوران ساڑی کے پردے میں حاملہ خاتون کے ارد گرد کھڑی نظر آرہی ہیں۔ کچھ نرسیں بھی موقع پر دکھائی دے رہی ہیں۔ خاتون کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ اسپتال نے اسے پیر کو داخل نہیں کیا اور اس نے رات ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے باہر گزاری۔

اسپتال نے ایک بیان میں کہا کہ 21 سالہ خاتون کو 18 جولائی کو دادری سے’ریفر‘ کیا گیا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ چونکہ صفدر جنگ اسپتال میں مریض سے انکار کی پالیسی نہیں ہے، اسی دن شام 6.45 بجے ڈیوٹی پر موجود ایک سینیئر ڈاکٹر نے خاتون کا معائنہ کیا اور خاتون کی حالت 33 ہفتے اور چھ دن کی حاملہ پائی گئی۔ مریضہ کو داخل ہونے کی پیشکش کی گئی، لیکن وہ داخلے کے کاغذات لے کر واپس نہیں آئی۔

بتایا گیا ہے کہ اگلے دن گائنی ریسیونگ روم ڈیوٹی پر موجود سینیئر رہائشی کو اطلاع ملی کہ ایک مریض کو باہر ڈیلیور کیا جا رہا ہے۔ ہسپتال نے کہا کہ فوری طور پر جی آر آر سے ایک ٹیم روانہ کی گئی اور ڈیلیوری کے دوران مریض کا خیال رکھا گیا۔ ہسپتال نے کہا، "مریض کو فی الحال ایل آر سیکنڈ میں داخل کیا گیا ہے اور بچے کا پیدائشی وزن 1.4 کلو گرام ہونے کی وجہ سے نرسری-9 میں داخل کیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس (جنوبی مغربی) منوج سی نے کہا کہ کھوڑا کی رہائشی خاتون کو غازی آباد سے صفدر جنگ ہسپتال لے جایا گیا کیونکہ وہ بچے کو جنم دینے والی تھی۔ "الزامات کے مطابق، خاتون کو ہسپتال میں داخل نہیں کیا گیا اور اس نے ہسپتال کے احاطے میں ایک بچی کو جنم دیا۔ اب، خاتون اور اس کی بچی کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے اور دونوں کی حالت ٹھیک ہے۔

ذرائع کے مطابق اس کا علاج گائناکالوجی ڈپارٹمنٹ میں ایک سینیئر ڈاکٹر کی نگرانی میں کیا جا رہا ہے۔ "ہمیں ابھی تک (اسپتال کے خلاف) کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ اسپتال کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ کی گئی ہے۔ اس معاملے میں کی گئی کارروائی پر 25 جولائی تک کی درخواست کی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.