ETV Bharat / state

کووڈ 19 کے خطرات سے نمٹنے کے لیے 'آیوش سنجیونی' ایپ متعارف

مرکزی وزیر صحت اور خاندانی بہبود ہرش وردھن اور وزیر مملکت آیوش شریپدیسو نائک نے کووڈ 19 کے علاج کے لیے اضافی معیاری دیکھ ریکھ کی شکل میں آیوروید سے متعلق طریقۂ کار پر کلینیکل ریسرچ اسٹڈیزاور آیوش سنجیونی ایپلیکیشن کا آغاز کیا تھا۔

'Ayush Sanjivani', mobile app launched by the Ministry of AYUSH & MEITY
کوویڈ۔19 کے خطرات سے نمٹنے کےلیے ’آیوش سنجیونی‘ ایپ متعارف
author img

By

Published : May 15, 2020, 4:15 PM IST

وزیر صحت ہرش وردھن نے کہا تھا کہ ’'بھارت میں روایتی علاج کی ایک طویل تاریخ رہی ہے اور آیوروید کے شعبے میں نمایاں ہونے کی وجہ سے وزارت آیوش، آیوش طریقہ کار کے ذریعے ملک میں کووڈ 19 وبا سے مقابلہ کے لیے کام کر رہا ہے۔'

وزارت آیوش کی جانب سے ’آیوش سنجیونی‘ موبائل ایپ متعارف کیا گیا ہے جو کووڈ-19 کی روک تھام کے لیے مفید ثابت ہو رہا ہے جبکہ آیوش میڈیکل سسٹم کے استعمال کی منظوری اور آبادی کے درمیان اس کے اثرات سے متعلق ڈاٹا بنانے میں کافی مددگار ثابت ہو رہا ہے۔

'Ayush Sanjivani', mobile app launched by the Ministry of AYUSH & MEITY
کوویڈ۔19 کے خطرات سے نمٹنے کےلیے ’آیوش سنجیونی‘ ایپ متعارف

آیوش کی وزارت نے وزارت صحت کے اشتراک سے کووڈ کی وبا سے بچاواور اُس کے علاج کےلیے آیوروید دوا کے استعمال پر کلینیکل ریسرچ کیا جارہا ہے۔ اِس طبی تجربے میں اشوگندھا، یشتی مدھو، گڈوچی اور پیپلی کے استعمالپ ر توجہ دی جائے گی۔

'Ayush Sanjivani', mobile app launched by the Ministry of AYUSH & MEITY
کوویڈ۔19 کے خطرات سے نمٹنے کےلیے ’آیوش سنجیونی‘ ایپ متعارف

اِس اشتراک میں آیوش پر مبنی بچاو کی ادویات کے اثرات پر بھی مطالعہ کیاجائے گا۔ اِس کے علاوہ آیوش سنجیونی ایپ کے ذریعے کورونا سے بچاو کےلیے آیوش کی ہدایتوں کی قبولیت اور استعمال کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

کووڈ-19 سے متعلق آیوش پر مبنی دو مطالعات اور آیوش سنجیونی ایپ کو متعارف کیا گیا۔ کووڈ-19 سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے آیوش سنجیونی موبائل ایپ کو شروع کیا گیا جبکہ ایپ آبادی میں آیوش کے مشاورت ناموں، اقدامات کی قبولیت، استعمال سے متعلق اعداد وشمار اور کووڈ-19 پر اس کے اثرات سے متعلق ڈاٹا فراہم کرے گا۔ اسے وزارت آیوش اور ایم ای آئی ٹی وائی نے وضع کیا ہے اور یہ ایپ 50 لاکھ افراد کا احاطہ کرے گا۔

اس پہل سے عالمی برادری کے وسیع تر مفاد کے لئے آیوش کے علم کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی اور آئی سی ایم آر اور ڈی سی جی آئی ان کی رہنمائی آیوروید کے دیرینہ روایتی طبی علم کی جامعیت اور مجموعی صحت کے فوائد کی ترویج و اشاعت کی جارہی ہے۔

ایپ کے علاوہ مزید دو سائنٹفک مطالعات کا بھی آغاز کیا گیا جبکہ پہلا مطالعہ پروفلیکسس اور ایڈآن معیارات کے طور پر کووڈ-19 کی نگہداشت کے لیے مشترکہ شفا خانہ تحقیق مطالعہ برائے آیوروید دخل اندازیاں ہے، جو وزارت آیوش، صحت و کنبہ بہبود کی وزارت اور سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت کی مشترکہ پہل ہے اور یہ پہل قدمی سائنٹفک و صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر) کے توسط سے عملی جامہ پہنائی گئی ہے، نیز اس میں آئی سی ایم آر تکنیکی امداد شامل ہے۔ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے نائب چیئرمین ڈاکٹر بھوشن پٹوردھن کی قیادت میں تشکیل دی گئی بین شعبہ جاتی آیوش تحقیق و ترقیات ٹاسک فورس نے پروفلیکٹک مطالعات اور کووڈ-19 مثبت معاملات کے سلسلے میں دخل اندازیوں پر مبنی ایڈ آن دخل اندازیوں کی شکل میں شفا خانہ تحقیقی پروٹوکول وضع کئے ہیں۔ یہ کام مختلف اداروں کے ازحد مقتدر ماہرین کے ساتھ مکمل مشاورتی عمل اور نظر ثانی کے بعد انجام پایا ہے۔ اسے ملک بھر میں چار مختلف دخل اندازیوں، یعنی اشوگندھا، یشٹی مدھو، گڈوچی+پپلی اور ایک جڑی بوٹی مرکب (آیوش 64) کے سلسلے میں مطالعات کے لیے اپنایا گیا ہے۔اس میں درج ذیل دو شعبے شامل ہیں۔

کووڈ-19 کے ہلکےاور اوسط چھوت سے متاثر افراد کےعلاج کے لئے معیاری نگہداشت کے ایک اضافے کے طورپر آیوروید مرکب کی اثر انگریزی کو پرکھنا جارہا ہے۔

کووڈ-19کے چھوت کو امکانی طور پر زیادہ متاثر ہونے والی آبادی میں پھیلنے سے روکنے کے لیے آبادی پر مبنی دخل اندازی والے مطالعات کا بھی آغاز کیا۔ اہم مقصد کووڈ-19 کے خلاف تدارکی مضمرات کا تجزیہ ہے اور یہ بھی دیکھنا شامل ہے کہ جس آبادی کو کووڈ-19لاحق ہونے کے زیادہ خطرات لاحق ہیں، ان کی زندگی کے معیار میں کس طرح کا اضافہ ہوتا ہے۔ یہ مطالعات ملک بھر کی 25 ریاستوں میں قومی اداروں کے طور پر وزارت آیوش کے تحت چار تحقیقی کونسلیں انجام دیں گی۔

وزیر صحت ہرش وردھن نے کہا تھا کہ ’'بھارت میں روایتی علاج کی ایک طویل تاریخ رہی ہے اور آیوروید کے شعبے میں نمایاں ہونے کی وجہ سے وزارت آیوش، آیوش طریقہ کار کے ذریعے ملک میں کووڈ 19 وبا سے مقابلہ کے لیے کام کر رہا ہے۔'

وزارت آیوش کی جانب سے ’آیوش سنجیونی‘ موبائل ایپ متعارف کیا گیا ہے جو کووڈ-19 کی روک تھام کے لیے مفید ثابت ہو رہا ہے جبکہ آیوش میڈیکل سسٹم کے استعمال کی منظوری اور آبادی کے درمیان اس کے اثرات سے متعلق ڈاٹا بنانے میں کافی مددگار ثابت ہو رہا ہے۔

'Ayush Sanjivani', mobile app launched by the Ministry of AYUSH & MEITY
کوویڈ۔19 کے خطرات سے نمٹنے کےلیے ’آیوش سنجیونی‘ ایپ متعارف

آیوش کی وزارت نے وزارت صحت کے اشتراک سے کووڈ کی وبا سے بچاواور اُس کے علاج کےلیے آیوروید دوا کے استعمال پر کلینیکل ریسرچ کیا جارہا ہے۔ اِس طبی تجربے میں اشوگندھا، یشتی مدھو، گڈوچی اور پیپلی کے استعمالپ ر توجہ دی جائے گی۔

'Ayush Sanjivani', mobile app launched by the Ministry of AYUSH & MEITY
کوویڈ۔19 کے خطرات سے نمٹنے کےلیے ’آیوش سنجیونی‘ ایپ متعارف

اِس اشتراک میں آیوش پر مبنی بچاو کی ادویات کے اثرات پر بھی مطالعہ کیاجائے گا۔ اِس کے علاوہ آیوش سنجیونی ایپ کے ذریعے کورونا سے بچاو کےلیے آیوش کی ہدایتوں کی قبولیت اور استعمال کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

کووڈ-19 سے متعلق آیوش پر مبنی دو مطالعات اور آیوش سنجیونی ایپ کو متعارف کیا گیا۔ کووڈ-19 سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے آیوش سنجیونی موبائل ایپ کو شروع کیا گیا جبکہ ایپ آبادی میں آیوش کے مشاورت ناموں، اقدامات کی قبولیت، استعمال سے متعلق اعداد وشمار اور کووڈ-19 پر اس کے اثرات سے متعلق ڈاٹا فراہم کرے گا۔ اسے وزارت آیوش اور ایم ای آئی ٹی وائی نے وضع کیا ہے اور یہ ایپ 50 لاکھ افراد کا احاطہ کرے گا۔

اس پہل سے عالمی برادری کے وسیع تر مفاد کے لئے آیوش کے علم کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی اور آئی سی ایم آر اور ڈی سی جی آئی ان کی رہنمائی آیوروید کے دیرینہ روایتی طبی علم کی جامعیت اور مجموعی صحت کے فوائد کی ترویج و اشاعت کی جارہی ہے۔

ایپ کے علاوہ مزید دو سائنٹفک مطالعات کا بھی آغاز کیا گیا جبکہ پہلا مطالعہ پروفلیکسس اور ایڈآن معیارات کے طور پر کووڈ-19 کی نگہداشت کے لیے مشترکہ شفا خانہ تحقیق مطالعہ برائے آیوروید دخل اندازیاں ہے، جو وزارت آیوش، صحت و کنبہ بہبود کی وزارت اور سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت کی مشترکہ پہل ہے اور یہ پہل قدمی سائنٹفک و صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر) کے توسط سے عملی جامہ پہنائی گئی ہے، نیز اس میں آئی سی ایم آر تکنیکی امداد شامل ہے۔ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے نائب چیئرمین ڈاکٹر بھوشن پٹوردھن کی قیادت میں تشکیل دی گئی بین شعبہ جاتی آیوش تحقیق و ترقیات ٹاسک فورس نے پروفلیکٹک مطالعات اور کووڈ-19 مثبت معاملات کے سلسلے میں دخل اندازیوں پر مبنی ایڈ آن دخل اندازیوں کی شکل میں شفا خانہ تحقیقی پروٹوکول وضع کئے ہیں۔ یہ کام مختلف اداروں کے ازحد مقتدر ماہرین کے ساتھ مکمل مشاورتی عمل اور نظر ثانی کے بعد انجام پایا ہے۔ اسے ملک بھر میں چار مختلف دخل اندازیوں، یعنی اشوگندھا، یشٹی مدھو، گڈوچی+پپلی اور ایک جڑی بوٹی مرکب (آیوش 64) کے سلسلے میں مطالعات کے لیے اپنایا گیا ہے۔اس میں درج ذیل دو شعبے شامل ہیں۔

کووڈ-19 کے ہلکےاور اوسط چھوت سے متاثر افراد کےعلاج کے لئے معیاری نگہداشت کے ایک اضافے کے طورپر آیوروید مرکب کی اثر انگریزی کو پرکھنا جارہا ہے۔

کووڈ-19کے چھوت کو امکانی طور پر زیادہ متاثر ہونے والی آبادی میں پھیلنے سے روکنے کے لیے آبادی پر مبنی دخل اندازی والے مطالعات کا بھی آغاز کیا۔ اہم مقصد کووڈ-19 کے خلاف تدارکی مضمرات کا تجزیہ ہے اور یہ بھی دیکھنا شامل ہے کہ جس آبادی کو کووڈ-19لاحق ہونے کے زیادہ خطرات لاحق ہیں، ان کی زندگی کے معیار میں کس طرح کا اضافہ ہوتا ہے۔ یہ مطالعات ملک بھر کی 25 ریاستوں میں قومی اداروں کے طور پر وزارت آیوش کے تحت چار تحقیقی کونسلیں انجام دیں گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.