نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی چھت پر قومی نشان کی نقاب کشائی کی، جس پر مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نئی پارلیمنٹ عمارت کے اوپر اشوکا ستون کی نقاب کشائی نہیں کرسکتے ہیں۔ یہ حق لوک سبھا اسپیکر کا ہے۔ Owaisi on Ashoka Stambh Inauguration
اس کے ساتھ ہی اویسی نے کہا کہ پارلیمنٹ، حکومت اور عدلیہ کے اختیارات کو آئین میں الگ الگ دکھایا گیا ہے۔ حکومت کے سربراہ کے طور پر پی ایم مودی کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے اوپر قومی نشان کی نقاب کشائی نہیں کرنی چاہیے تھی۔ یہ لوک سبھا اسپیکر کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ اسپیکر حکومت کے ماتحت نہیں ہیں۔
ایم آئی ایم کے سربراہ نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم نے تمام آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ اویسی نے کہا کہ پی ایم مودی حکومت کے سربراہ ہیں، لوک سبھا کے نہیں۔ اس لیے انہیں اس کی نقاب کشائی نہیں کرنی چاہیے تھی۔ Asad Owaisi Criticism on Govt
واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کی صبح نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی چھت پر نصب قومی نشان اشوک ستون کی نقاب کشائی کی۔ وزیراعظم نے اشوک ستون کے قریب کی گئی پوجا ارچنا میں بھی شرکت کی۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا، پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری بھی اشوکا ستون کی نقاب کشائی کے موقع پر موجود تھے۔ Constitution Separates Powers of Parliament Says Owaisi
قابل ذکر کہ یہ اشوکا ستون کانسے کا بنا ہوا ہے اور اس کا وزن 9500 کلوگرام اور اونچائی ساڑھے چھ میٹر ہے۔ اسے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی چھت کے وسط میں نصب کیا گیا ہے۔ اشوک ستون کو سہارا دینے کے لیے اسٹیل کا ایک ڈھانچہ بنایا گیا جس کا وزن 6,500 کلو گرام ہے۔ پی ایم مودی نے اس موقع پر پارلیمنٹ ہاؤس کے تعمیراتی کام میں مصروف مزدوروں سے بھی بات چیت کی۔
یو این آئی
یہ بھی پڑھیں: