ملک گیر جاری کسان احتجاج کے دوران آج امت شاہ نے ایک بار پھر نریندر سنگھ تومر سے ملاقات کی اور حالات کا جائزہ لیا۔ اطلاعات کے مطابق دونوں رہنماوں نے آئندہ کے لائحہ عمل پر گفتگو کی۔
مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ ملک کا کسان مودی حکومت کی جانب سے متعارف کردہ زرعی قوانین کی اہمیت کو سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ریاستوں کے کسان نمائندوں نے آج زرعی قوانین کی حمایت کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے کسانوں کی جانب سے کیا جارہا احتجاج سیاسی ہے اور کسی بھی حال میں ان قوانین کو واپس نہیں لیا جائے گا۔
وہیں دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ ’ہمارے کسان ان دنوں مشکل میں ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ ’اس وقت کسانوں کو کھیت میں ہونا چاہئے تھا جبکہ آج وہ شدید سردی میں احتجاج پر بیٹھے ہوئے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ آج فوج، وکلا، اداکار، ڈاکٹر وغیرہ سب لوگ کسانوں کے ساتھ ہیں اور عام آدمی پارٹی بھی کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر آج میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آل انڈیا کسان کوآرڈینیشن کمیٹی کے ذمہ داروں آج ان سے ملاقات کرکے زرعی قوانین پر اعتماد کا اظہار کیا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ریاست اترپردیش، کیرالا، تمل ناڈو، بہار، تلنگانہ اور مہاراشٹرا کے کسان رہنماؤں نے حکومت کی جانب سے کی گئی اصلاحات کی تائید کرنے اعلان کیا اور ان کی جانب سے تحریری طور پر ایک میمورنڈم بھی پیش کیا گیا۔
نریندر تومر نے آج ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کیا کہ ’کسی بھی حال میں زرعی قوانین کو منسوخ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم احتجاج کر رہے ہیں کسانوں کے جواب کے منتظر ہیں اور ان سے دوبارہ بات چیت کےلیے بھی ہم تیار ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ 10 ریاستوں سے آئے کسان تنظیموں کے نمائندوں نے تینوں زرعی قوانین کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔