نئی دہلی: جمنا ندی میں پانی کی بڑھتی ہوئی سطح کو دیکھتے ہوئے کیجریوال نے بدھ کے روز عہدیداروں کے ساتھ ہنگامی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ جمنا ندی میں پانی کی سطح بڑھ رہی ہے اور دہلی سیلاب کی زد میں ہے۔ دہلی میں جمنا کی خطرے کا نشان 205.33 میٹر ہے، جب کہ اس وقت دہلی میں جمنا کے پانی کی سطح خطرے کے نشان کو پار کر کے 207.71 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ اس سے پہلے 1978 میں جمنا کی زیادہ سے زیادہ پانی کی سطح 207.49 میٹر تک پہنچ گئی تھی، اس وقت دہلی میں سیلاب آیا تھا۔ دہلی کا 40 سال پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا اور جمنا کے پانی کی سطح اس سے بھی اوپر پہنچ گئی ہے۔ سنٹرل واٹر کمیشن نے بدھ کی دوپہر تک تخمینہ دیا تھا۔ اس کے مطابق بدھ کی رات 10-12 کے درمیان جمنا میں پانی کی سطح 207.72 میٹر تک پہنچنی تھی۔ لیکن دوپہر میں ہی جمنا کے پانی کی سطح 207.72 میٹر کے قریب پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہلی میں پچھلے دو تین دنوں سے بارش نہیں ہو رہی ہے۔ اب جمنا میں جو بھی پانی آ رہا ہے، وہ ہماچل پردیش اور ہریانہ کے راستے دہلی پہنچ رہا ہے۔ یہ سارا پانی ہریانہ میں واقع ہتھنی کنڈ بیراج کے کھلنے سے آتا ہے۔ ہمارے پاس ہتھنی کنڈ بیراج کی حالت کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں، اس لیے آج ہم نے وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھ کر ہتھنی کنڈ سے پانی چھوڑنے کی شرح کو تھوڑا کم کرنے کی اپیل کی ہے۔
کیجریوال نے کہا کہ امت شاہ کو خط لکھنے کے فوراً بعد انہیں مرکزی جل شکتی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت کا فون آیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہتھنی کنڈ صرف ایک بیراج ہے اور اس کے پیچھے کوئی آبی ذخیرہ نہیں ہے۔ وہاں پانی روکنے کی کوئی سہولت نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اب ہماچل پردیش سے آنے والا پانی کم ہونا شروع ہوگیا ہے اور آنے والے ایک دو دن میں صورتحال بہتر ہوجائے گی لیکن منگل کے روز کافی پانی چھوڑا گیا۔ اس پانی کو دہلی پہنچنے میں 24 گھنٹے لگیں گے۔ ایسی صورت حال میں، ہم امید کرتے ہیں کہ جمنا کے پانی کی سطح 207.71 میٹر سے اوپر جائے گی۔
مزید پڑھیں: Yamuna Water Level دہلی میں سیلاب کا خطرہ، یمنا ندی میں پانی کا سظح خطرے کے نشان سے اوپر
انہوں نے بتایا کہ اب ہماری کوشش ہے کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ کیا جائے۔ دہلی کے تمام لوگوں سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کی جاتی ہے کہ جمنا کے نچلے علاقوں میں رہنے والے تمام لوگ اپنے گھر خالی کردیں اور انتظار نہ کریں۔ پانی کے اچانک داخل ہونے سے جان کو خطرہ اور سامان کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ دہلی کے ایسے علاقے جو پہلے ہی سیلاب سے متاثر ہیں اور وہاں پانی پہنچ چکا ہے۔ اس میں بوٹ کلب، مانیسٹری مارکیٹ، پرانے ریلوے پل کے قریب نیلی چھتری مندر، جمنا بازار، گیتا گھاٹ، نیم کرولی گوشالہ، وشوکرما اور کھڈا کالونی، گڑھی منڈو، مجنو کا ٹیلا سے وزیرآباد تک کے علاقے شامل ہیں۔ کیجریوال نے کہا کہ ابھی جمنا کا پانی رہائشی علاقوں تک پہنچنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ فی الحال، صرف جمنا کے نشیبی علاقوں میں پانی بھرنے کا خطرہ ہے۔
کیجریوال کی مرکز سے مداخلت کی اپیل کی
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے راجدھانی میں جمنا کے پانی کی سطح میں اضافہ کے لیے ہریانہ حکومت کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مرکزی حکومت سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔ کیجریوال نے ٹویٹ کیاکہ "مرکزی آبی کمیشن نے آج رات جمنا کے پانی کی سطح 207.72 میٹر تک پہنچنے کی پیش گوئی کی ہے۔ یہ دہلی کے لیے اچھی خبر نہیں ہے۔ دہلی میں پچھلے دو دنوں سے بارش نہیں ہوئی ہے، لیکن ہریانہ کی طرف سے ہتھنی کنڈ بیراج سے بھاری مقدار میں پانی چھوڑنے سے جمنا کی سطح آب بڑھ رہی ہے۔ مرکز سے اپیل ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کرے اور ہریانہ حکومت سے اس بات کو یقینی بنائے کہ جمنا کے پانی کی سطح مزید نہ بڑھے۔
انہوں نے کہا کہ دہلی میں جمنا کی اونچائی آج 207.55 میٹر تک پہنچ گئی، جس نے 1978 میں قائم 207.49 میٹر کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا۔ وزیر اعلیٰ نے جمنا کے پانی کی سطح میں اضافہ کے پیش نظر ہنگامی میٹنگ بلائی ہے۔ آبپاشی اور سیلاب کنٹرول کے وزیر سوربھ بھاردواج نے کل کہا تھا کہ دہلی حکومت کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے اور زیر آب علاقے سے لوگوں کا انخلاء شروع کر دیا گیا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو دہلی کے مختلف اضلاع میں قائم کیمپوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ محکمانہ افسران کو حساس علاقوں میں چوکس رہنے اور ضروری کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ دریں اثنا، ڈوبنے والے علاقے میں لوگوں کی مدد کے لیے کوئک رسپانس ٹیمیں اور کشتیاں تعینات کر دی گئی ہیں۔
یو این آئی