انہوں نے کہا کہ جلد ہی جموں و کشمیر میں حالات معمول پر آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 'وادی کے عوام تک ترقی پہنچے گی اور دیگر امور مناسب وقت پر اٹھائے جائیں گے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'جموں و کشمیر میں اب دفعہ 370 ایک تاریخ بن گئی ہے، بہت جلد ہم جموں و کشمیر کے وسطی علاقوں میں معمول کی واپسی دیکھیں گے'۔
جموں و کشمیر میں 5 اگست کو حکومت ہند کی جانب سے دفعہ 370 کو غیر مؤثر بنانے اور ریاست کا خصوصی آئینی درجہ منسوخ کئے جانے کے بعد سے امتناعی احکامات مسلسل نافذ ہیں جن سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔
حکام نے مواصلاتی نظام پر کلی یا جزوی پابندیاں عائد کی ہیں جب کہ وادی کے متعدد مقامات پر فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔انتظامیہ کے بعض اہلکاروں اور پولیس تھانوں کے موبائل فون بحال کئے گئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ وادی کے سبھی ٹیلیفون ایکسچینج فعال بنائے گئے ہیں اور اب لوگ لینڈ لائن فونز کے ذریعے رابطہ کرسکتے ہیں۔