مشرقی دہلی کے ڈی سی پی، سی بسوال نے کہا کہ 'گزشتہ تین روز سے دہلی کے جامعہ ملیہ علاقہ میں پرامن احتجاج کا سلسلہ جاری تھا جبکہ آج بھی یہاں احتجاج کیا گیا لیکن دوپہر اچانک پرامن احتجاج پرتشدد ہوگیا۔'
انہوں نے کہا کہ 'آج دوپہر میں ایک احتجاجی ریلی جس میں تقریباً دو ہزار لوگ تھے جامعہ یونیورسٹی سے رنگ روڈ کی جانب بڑ رہے تھے جسے فرینڈس کالونی کے قریب روک دیا گیا اور ان سے پرامن طریقہ سے احتجاج کرنے کی ترغیب دی گئی۔ بعدازاں ریلی میں شامل بعض لوگ رنگ روڈ کی جانب بھاگنے لگے اور وہاں جاکر انہوں نے کچھ بسوں کو آگ لگادی اور کچھ گاڑیوں کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا۔'
بسوال نے بتایا کہ 'بعدازاں پولیس پر ہجوم کی جانب سے پتھراؤ بھی کیا گیا جس میں 6 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔'
ڈی سی پی نے پرتشدد واقعات کے سلسلہ میں کچھ نوجوانوں کو گرفتار کیے جانے کی جانکاری دی لیکن انہوں نے گرفتار نوجوانوں کی قطعی تعداد نہیں بتائی۔'
سی بسوال سے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پولیس کے داخلہ پر سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہجوم کا پیچھا کرتے ہوئے اور تشدد میں ملوث افراد کا پتہ چلانے کےلیے پولیس جامعہ میں داخل ہوئی۔