نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے انڈیا عرب کلچرل سینٹر میں سالانہ تہذیبی و ثقافتی پروگرام ’عکاظ‘ دو ہزار تیئیس، منعقد کیا گیا۔ پروگرام تہذیب میں طلبا کے لیے خطاطی اور اشتہار سازی، فوٹوگرافی اور عربی پوشاکوں کی نمائش کے مقابلے ہوئے جس میں انڈیا عربک کلچرل سینٹر کے طلبا اور ریسرچ اسکالروں سے قطع نظر یونیورسٹی کے دوسرے شعبۂ جات اور مراکز کے طلبا نے بھی مقابلوں اور جشن میں شرکت کی۔ ہر زمرے میں پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے شرکا کے لیے اسناد و انعامات کے علاوہ چند طلبا کو تشجیعی انعامات اور اسناد بھی تقسیم کی گئیں۔
سینٹر کے اعزازی ڈائریکٹر پروفیسر ناصر رضا خان نے پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے مختلف معاشرتی گروہوں کو جوڑنے کے سلسلے میں تہذیب کے رول پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ہم ایسی دنیا میں جی رہے ہیں جس میں چیزوں کو شناخت کے ذریعہ منضبط کیا جاتا ہے اور تہذیب شناخت کی ایک کلیدی خصوصیت بن گئی ہے۔
سینٹر کے سبجیکٹ ایسوسی ایشن کے مشیر ڈاکٹر آفتاب احمد نے پروگرام کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کی اہمیت اس کے نام سے عیاں ہے کیوں کہ ’عکاظ‘ کا لفظ قدیم عربوں کی تہذیب و ثقافت کو اجاگر کرتا ہے۔ اشتہار سازی کے لیے دو علاحدہ علاحدہ عنوانات دیے گئے تھے۔ ایک ’تحفظ ماحولیات‘ اور دوسرے ’اسلامی خطاطی‘ جس میں یونیورسٹی کے دیگر شعبہ جات اور مراکز کے طلبا نے بھی جوش و خروش کے ساتھ شرکت کی۔ طلبا سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ناصر رضا خان نے ماحولیات کے تئیں بیداری، کیمپس کو صاف ستھرا رکھنے اور زیادہ سے زیادہ صفائی کا خیال رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے ماحولیات کے تحفظ میں مدد بہم پہنچانے سے متعلق شاندار اشتہارات بنانے کے لیے طلبا کی تعریف کی۔
سینٹر فار ویسٹ ایشین اسٹڈیز کے پروفیسر ایچ۔ اے۔ نظمی، پروفیسر شاہد جمال انصاری، ڈاکٹر عتیق الرحمان اور آئی اے سی سی کے ڈاکٹر احسن رضا پروگرام میں شریک ہوئے اور پروگرام کی تعریف کی۔ آخری سمسٹر کے طلبا کے لیے الوداعی تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں فارغ ہونے والے طلبا نے اپنے تجربات کا اظہار کیا اور انھیں مومنٹوز سے سرفراز کیا گیا۔ اخیر میں سبجیکٹ ایسوسی ایشن کے مشیر ڈاکٹر آفتاب احمد نے پروگرام کے شرکا کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: