ETV Bharat / state

غالب ایوارڈ برائے 2019 کے انعامات کا اعلان - ghalib urdu news

دارالحکومت نئی دہلی میں واقع غالب انسٹی ٹیوٹ کی جانب سےغالب ایوارڈ برائے سال 2019 کے انعامات کا اعلان کیا گیا ہے۔

غالب ایوارڈ برائے سال 2019 کے انعامات کا اعلان
author img

By

Published : Nov 9, 2019, 9:39 AM IST

اداراہ کی سب کمیٹی کے ارکان جسٹس آفتاب عالم کے علاوہ غالب انسٹی ٹیوٹ کے سکریٹری پروفیسر صدیق الرحمن قدوائی، ڈاکٹر اطہرفاروقی اور غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر رضاحیدر رواں برس کے لیے انعامات کا فیصلہ کیا ہے۔

اردو کے ممتاز ناقد ودانشور،کئی اہم کتابوں کے مصنف اور شعبہ اردو مگدھ یونیورسٹی کے سابق استاد پروفیسرعلیم اللہ حالی کو اُن کی علمی و ادبی خدمات کے اعتراف میں فخرالدین علی احمد غالب انعام برائے اردو تحقیق و تنقید سے سرفراز کیا جائے گا۔

announcement-of-the-ghalib-awards-for-the-year-2019
غالب ایوارڈ برائے سال 2019 کے انعامات کا اعلان

فارسی کی نامور اسکالر اوردہلی یونیورسٹی شعبہ فارسی کی سابق صدر پروفیسربلقیس حسینی کو فخرالدین علی احمد غالب انعام برائے فارسی تحقیق و تنقید کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔

معروف نثر نگار اورجامعہ ملیہ اسلامیہ،شعبہ اردو کے سابق صدرِ شعبہ پروفیسرخالد محمودکا نام غالب ایوارڈ برائے اردو نثر کے لئے طے کیا گیا۔

عہدِ حاضرکے نامور شاعر اور بین الاقوامی شہرت کے حامل پروفیسرشہپر رسول کا نام غالب انعام برائے اردو شاعری کے لئے تجویز کیا گیا۔

ہم سب غالب انعام برائے اردو ڈرامہ کے لئے مشہور ڈرامہ نگار، ہدایت کار اور اپنی فلموں کے ذریعے عالمی سطح پر اردو زبان و ادب کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرنے والے اہم فلم ساز مظفر علی کے نام پر اتفاق ہوا۔

اس کے علاوہ مجموعی علمی خدمات کے لئے ممتاز دانشور اور چنڈی گڈھ ساہتیہ اکادمی کے سابق چیرمین ڈاکٹرنریش کے نام پرمیٹنگ میں بیٹھے تمام لوگوں نے اتفاق کیا۔

یہ تمام انعامات بین الاقوامی غالب تقریبات کے افتتاحی اجلاس میں 20دسمبر2019کو شام ساڑھے پانچ بجے سرٹیفیکٹ،مومنٹو اور75ہزار روپیہ نقدکے ساتھ ایوانِ غالب میں عطا کئے جائیں گے۔

رواں برس انسٹی ٹیوٹ اپنے علمی و ادبی سفر کے 50 برس پورے کرچکاہے۔

سنہ 1969میں غالب انسٹی ٹیوٹ کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ موجودہ برس غالب انسٹی ٹیوٹ کی گولڈن جبلی کا سال ہے۔

ہر برس کی طرح اس برس بھی غالب انسٹی ٹیوٹ کا سالانہ جلسہ اس دفعہ 20,21,22دسمبر کو منعقد ہوگا۔ 20 دسمبر کو افتتاحی تقریب میں بین الاقوامی سمینار کا افتتاح، تقسیمِ انعامات اور شامِ غزل کا اہتمام کیا جارہا ہے۔

اداراہ کی سب کمیٹی کے ارکان جسٹس آفتاب عالم کے علاوہ غالب انسٹی ٹیوٹ کے سکریٹری پروفیسر صدیق الرحمن قدوائی، ڈاکٹر اطہرفاروقی اور غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر رضاحیدر رواں برس کے لیے انعامات کا فیصلہ کیا ہے۔

اردو کے ممتاز ناقد ودانشور،کئی اہم کتابوں کے مصنف اور شعبہ اردو مگدھ یونیورسٹی کے سابق استاد پروفیسرعلیم اللہ حالی کو اُن کی علمی و ادبی خدمات کے اعتراف میں فخرالدین علی احمد غالب انعام برائے اردو تحقیق و تنقید سے سرفراز کیا جائے گا۔

announcement-of-the-ghalib-awards-for-the-year-2019
غالب ایوارڈ برائے سال 2019 کے انعامات کا اعلان

فارسی کی نامور اسکالر اوردہلی یونیورسٹی شعبہ فارسی کی سابق صدر پروفیسربلقیس حسینی کو فخرالدین علی احمد غالب انعام برائے فارسی تحقیق و تنقید کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔

معروف نثر نگار اورجامعہ ملیہ اسلامیہ،شعبہ اردو کے سابق صدرِ شعبہ پروفیسرخالد محمودکا نام غالب ایوارڈ برائے اردو نثر کے لئے طے کیا گیا۔

عہدِ حاضرکے نامور شاعر اور بین الاقوامی شہرت کے حامل پروفیسرشہپر رسول کا نام غالب انعام برائے اردو شاعری کے لئے تجویز کیا گیا۔

ہم سب غالب انعام برائے اردو ڈرامہ کے لئے مشہور ڈرامہ نگار، ہدایت کار اور اپنی فلموں کے ذریعے عالمی سطح پر اردو زبان و ادب کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرنے والے اہم فلم ساز مظفر علی کے نام پر اتفاق ہوا۔

اس کے علاوہ مجموعی علمی خدمات کے لئے ممتاز دانشور اور چنڈی گڈھ ساہتیہ اکادمی کے سابق چیرمین ڈاکٹرنریش کے نام پرمیٹنگ میں بیٹھے تمام لوگوں نے اتفاق کیا۔

یہ تمام انعامات بین الاقوامی غالب تقریبات کے افتتاحی اجلاس میں 20دسمبر2019کو شام ساڑھے پانچ بجے سرٹیفیکٹ،مومنٹو اور75ہزار روپیہ نقدکے ساتھ ایوانِ غالب میں عطا کئے جائیں گے۔

رواں برس انسٹی ٹیوٹ اپنے علمی و ادبی سفر کے 50 برس پورے کرچکاہے۔

سنہ 1969میں غالب انسٹی ٹیوٹ کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ موجودہ برس غالب انسٹی ٹیوٹ کی گولڈن جبلی کا سال ہے۔

ہر برس کی طرح اس برس بھی غالب انسٹی ٹیوٹ کا سالانہ جلسہ اس دفعہ 20,21,22دسمبر کو منعقد ہوگا۔ 20 دسمبر کو افتتاحی تقریب میں بین الاقوامی سمینار کا افتتاح، تقسیمِ انعامات اور شامِ غزل کا اہتمام کیا جارہا ہے۔

Intro: ’غالب انعامات 2019‘کا اعلان

         غالب انسٹی ٹیوٹ کی ایوارڈسب کمیٹی ،جس میںجسٹس آفتاب عالم کے علاوہ غالب انسٹی ٹیوٹ کے سکریٹری پروفیسر صدیق الرحمن قدوائی ، ڈاکٹر اطہرفاروقی اور غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر رضاحیدرشامل ہیں نے غالب انعامات 2019کے ۶اہم انعامات پر فیصلہ کیا۔ اردو کے ممتاز ناقد ودانشور،کئی اہم کتابوں کے مصنف اورشعبہ¿ اردو مگدھ یونیورسٹی کے سابق استاد پروفیسرعلیم اللہ حالی کو اُن کی علمی و ادبی خدمات کے اعتراف میں فخرالدین علی احمد غالب انعام برائے اردو تحقیق و تنقید سے سرفراز کیا جائے گا۔ فارسی کی نامور اسکالر اوردہلی یونیورسٹی شعبہ فارسی کی سابق صدر پروفیسربلقیس حسینی کو فخرالدین علی احمد غالب انعام برائے فارسی تحقیق و تنقید کے لئے منتخب کیا گیا۔ معروف نثر نگار اورجامعہ ملیہ اسلامیہ،شعبہ اردو کے سابق صدرِ شعبہ پروفیسرخالد محمودکا نام غالب ایوارڈ برائے اردو نثر کے لئے طے کیا گیا۔ عہدِ حاضرکے نامور شاعر اور بین الاقوامی شہرت کے حامل پروفیسرشہپر رسول کا نام غالب انعام برائے اردو شاعری کے لئے تجویز کیا گیا۔ ہم سب غالب انعام برائے اردو ڈرامہ کے لئے مشہور ڈرامہ نگار، ہدایت کار اور اپنی فلموں کے ذریعے عالمی سطح پر اردو زبان و ادب کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرنے والے اہم فلم ساز مظفر علی کے نام پر اتفاق ہوا اورمجموعی علمی خدمات کے لئے ممتاز دانشور اورچنڈی گڈھ ساہتیہ اکادمی کے سابق چیرمین ڈاکٹرنریش کے نام پرمیٹنگ میں بیٹھے تمام لوگوں نے اتفاق کیا۔یہ تمام ایوارڈ بین الاقوامی غالب تقریبات کے افتتاحی اجلاس میں 20دسمبر2019کو شام ساڑھے پانچ بجے سرٹیفیکٹ،مومنٹو اور75ہزار روپیہ نقدکے ساتھ ایوانِ غالب میں عطا کئے جائیں گے۔واضح ہو کہ غالب انسٹی ٹیوٹ اپنے علمی و ادبی سفر کے ۰۵سال پورے کرچکاہے۔ 1969میں غالب انسٹی ٹیوٹ کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ موجودہ سال غالب انسٹی ٹیوٹ کی گولڈن جبلی کا سال ہے۔ہر سال کی طرح اس سال بھی غالب انسٹی ٹیوٹ کا سالانہ جلسہ اس دفعہ 20,21,22دسمبر کو منعقد ہوگا۔ 20 دسمبرکو افتتاحی تقریب میں بین الاقوامی سمینار کا افتتاح،تقسیمِ انعامات اور شامِ غزل کا اہتمام کیا جارہاہے۔

Body:@Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.