وزیر داخلہ کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں مسٹر ڈوال کے ساتھ داخلہ سکریٹری راجیو گوبا اور خفیہ بیورو کے سربراہ اروند کمار اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ سرکاری طور سے میٹنگ کے ایجنڈے کےبارے میں کچھ نہیں کہا گیا ہے لیکن سمجھا جاتا ہے کہ دونوں افسران نے مسٹر شاہ کو جموں وکشمیر کی صورت حال کے بارے میں تٖفصیل سےاطلاعات فراہم کی۔
ذرائع کے مطابق میٹنگ میں جموں وکشمیر کی موجودہ صورت حال کے جائزہ کے ساتھ ساتھ وہاں احتیاطاً اٹھائے رہے اقدامات اور پابندیوں میں ڈھیل اور مستقبل کےلائحہ عمل کےبارے میں بات چیت کی گئی۔ میٹنگ کےبعد مسٹر ڈوال نے نامہ نگاروں سے بات نہیں کی اور سوالوں کا کوئی جواب نہیں دیا۔
غیرمصدقہ اطلاع کے مطابق قومی سلامتی مشیر دوبارہ جموں وکشمیر جاسکتےہیں۔ جموں وکشمیر سے متعلق آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ہٹائے جانے کےبعد مسٹر ڈوبھال خود تقریبا ایک ہفتہ تک وہ رہے تھے۔
اس درمیان جموں وکشمیر انتظامیہ نے وہاں عائد پابندیوں میں ڈھیل دی ہے جس سے کشمیر میں تقریبا 200 پرائمری اسکولوں کے کھولنے کی اجازت دی گئی۔ سڑکوں پر عام معمول کی طرح آمدورفت میں اضافہ ہوا ہے اور بازار دھیرے دھیرے کھل رہے ہیں۔
کشمیر پر اعلیٰ سطحی میٹنگ
جموں وکشمیر میں صورت حال معمول پر لانے کے لیے حکومت کے ذریعہ کیے گئے اقدامات کے درمیان قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوال نے آج یہاں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی۔
وزیر داخلہ کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں مسٹر ڈوال کے ساتھ داخلہ سکریٹری راجیو گوبا اور خفیہ بیورو کے سربراہ اروند کمار اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ سرکاری طور سے میٹنگ کے ایجنڈے کےبارے میں کچھ نہیں کہا گیا ہے لیکن سمجھا جاتا ہے کہ دونوں افسران نے مسٹر شاہ کو جموں وکشمیر کی صورت حال کے بارے میں تٖفصیل سےاطلاعات فراہم کی۔
ذرائع کے مطابق میٹنگ میں جموں وکشمیر کی موجودہ صورت حال کے جائزہ کے ساتھ ساتھ وہاں احتیاطاً اٹھائے رہے اقدامات اور پابندیوں میں ڈھیل اور مستقبل کےلائحہ عمل کےبارے میں بات چیت کی گئی۔ میٹنگ کےبعد مسٹر ڈوال نے نامہ نگاروں سے بات نہیں کی اور سوالوں کا کوئی جواب نہیں دیا۔
غیرمصدقہ اطلاع کے مطابق قومی سلامتی مشیر دوبارہ جموں وکشمیر جاسکتےہیں۔ جموں وکشمیر سے متعلق آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ہٹائے جانے کےبعد مسٹر ڈوبھال خود تقریبا ایک ہفتہ تک وہ رہے تھے۔
اس درمیان جموں وکشمیر انتظامیہ نے وہاں عائد پابندیوں میں ڈھیل دی ہے جس سے کشمیر میں تقریبا 200 پرائمری اسکولوں کے کھولنے کی اجازت دی گئی۔ سڑکوں پر عام معمول کی طرح آمدورفت میں اضافہ ہوا ہے اور بازار دھیرے دھیرے کھل رہے ہیں۔