نئی دہلی: بھارتی گنگا جمنی تہذیب کی علامت، تاریخی وراثت اور روایت کے علمبردار خواجہ امیر خسرو کا پانچ روزہ 719واں سالانہ عرس مبارک اپنی روایت کے مطابق شان و شوکت کے ساتھ آپ کے آستانہ عالیہ میں جاری ہے۔ سلطان اولیاء خواجہ محبوب الہی ہیں کے شاگرد حضرت امیر خسرو کا عرس فیس بک کا آغاز جاز 7 مئی کو بعد نماز مغرب فاتحہ خوانی سے ہوا۔ اس کا اختتام آج یعنی 11 مئی کو ہوگا۔ اختتام ہونے والے دن اس عرس مبارکہ میں ملک و بیرون ممالک سے زائرین نے شرکت کی۔ پاکستان سے رواں برس 104 عقیدت مندوں نے خواجہ کے دربار میں گل پوشی کرکے دعائیں مانگی، اس دوران ملک میں امن و امان کے لیے بھی دعائیں کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں:
وہیں درگاہ حضرت نظام الدین اولیاء کے دربار پر حاضری دینے آئے دہلی ہائی کورٹ کے ایڈووکیٹ ہریش گولا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس درگاہ سے یہ پیغام جاتا ہے کہ یہ درگاہ ایک چھوٹا سا ہندوستان ہے، جہاں تمام مذاہب کے لوگ مختلف رنگ و نسل کے عقیدت کے پھول نچھاور کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس درگاہ سے ہم یہ پیغام عام کرنا چاہتے ہیں کہ ہمارے ملک کی شناخت ملک میں رہنے والے مختلف مذاہب کے لوگوں سے ہے تاہم کچھ لوگ ہیں جو ہمارے درمیان نفرت پیدا کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے ہم یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ محبت جیتے گی اور نفرت کی ہار ہوگی۔