جمعیت علماء ہند کے صدر دفتر نئی دہلی کے مدنی ہال میں جمعیۃ علماء ہند کے سابق صدر امیرالہند رابع مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوریؒ کی Qari Usman Mansoorpuri Biography حیات و خدمات پر مشتمل ہفت روز الجمعیۃ کا خصوصی شمارہ ’امیر الہند رابع‘ نمبر کا اجرا عمل میں آیا۔ اس موقع پر صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی کی دعوت پر ملک کے مقتدر علماء و دانشوران شریک ہوئے۔
اپنی صدارتی خطاب میں مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ قاری محمد سید عثمان کی سراپا سخصیت اپنے جلو میں علمی، عملی، دینی، سماجی اور ملی سربراہی اور خدمات کے بے شمار پہلو لیے ہوئے ہیں۔ ان کی زندگی کا ہر پہلو خدمت گاروں کے لیے رہنمائی اور دستگیری کا سامان رکھتا ہے۔
مہمان خصوصی مولانا سید ارشد مدنی نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ قاری سید محمد عثمان حسن اخلاق کا نمونہ، پاکیزہ صفت اور کامیاب استاذ تھے۔
ان کی گھریلو زندگی بھی پاک صاف تھی۔ ان کی ایک خاصیت یہ تھی کہ انہوں نے فراغت کے بعد روحانی ترقی کے لیے مولانا محمد زکریا سے تعلق قائم کیا اور ان ہی کے حکم پر فدائے ملت حضرت مولانا سید اسعد مدنی سے مربوط ہوکر روحانیت کی بلندی حاصل کی۔
مولانا نعمت اللہ اعظمی نے اپنے خطاب میں قاری صاحب کی خوبیاں بیان کرتے ہوئے کہا کہ حضرت قاری صاحب اعلی درجے کے متواضع متقی اور منصف مزاج شخص تھے جس کی گواہی وہ سبھی حضرات دیں گے جنہوں نے قاری صاحب کے ساتھ کام کیا ہے۔'
جمعیت علمائے ہند کے قومی صدر مولانا محمود اسد مدنی نے قاری محمد عثمان منصور پوری کی عظیم دینی خدمت تحفظ ختم نبوت پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کی یاد میں 'مجاہد ختم نبوت' ایوارڈ کا اعلان کیا انہوں نے کہاکہ حضرت میرے استاذ و مربی تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی میں جس ذمہ داری کو سنبھالا اس میں جان ڈال دی ان کی قیادت میں جمیعت علمائے ہند نے دہشت گردی کے خلاف تحریک چلائی جن کے مثبت اثرات مرتب ہوئے'۔
مزید پڑھیں: