نئی دہلی: حکومت نے آج پھر پرائیویٹ ایئر لائنز کو خبردار کیا ہے کہ مسافروں کے کرایوں کے حوالے سے ان کی بھی سماجی ذمہ داری ہے اور کسی بھی سیکٹر پر کرایوں کو بڑھانے کی ایک حد ہونی چاہیے۔ شہری ہوابازی کے وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے آج یہاں اپنی وزارت کی نو برسوں کی حصولیابیوں کی تفصیلات بتانے کے لئے منعقد ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں کہا کہ ملک میں ہوابازی کا شعبہ کنٹرول فری یا ریگولیٹ ہے۔ اس میں ایئر لائنز کو کرایہ مقرر کرنے کے حقوق دیئے گئے ہیں جو کہ مارکیٹ کنٹرولڈ ہیں۔ ملک میں ہوا بازی کی مارکیٹ موسمی ہے۔ اس کے مطابق بھی ریٹ مقرر کئے جاتے ہیں۔ اگر صلاحیت کم اور طلب زیادہ ہوگی اور ان پٹ لاگت کم نہیں ہوگی تو کرایہ کی شرحیں زیادہ ہوں گی۔ کرایہ طے کرنے کے لیے ایک الگورتھم ہوتی ہے۔
سندھیا نے کہا کہ پیر کو ایئر لائنز کی میٹنگ بلائی گئی تھی اور انہیں بتایا گیا تھا کہ کرایہ کی شرح کو ایک مناسب سطح پر رکھا جائے۔ منی پور اور اب اڈیشہ میں کچھ غیر متوقع واقعات رونما ہوئے ہیں، ان میں کرایہ کی شرحوں کا خیال رکھا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے علاوہ دہلی سے سری نگر، لیہہ، ممبئی، پونے، احمد آباد، بنگلورو جیسے شہروں تک کرایہ کی شرح زیادہ سے زیادہ ہے انہیں بھی کم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: دبئی کا دورہ بھارت کے بڑے شہروں سے کشمیر جانے کے مقابلے میں سستا
انہوں نے کہا کہ میٹنگ کے بعد اثر ہوا ہے اور ان سیکٹرز میں کرائے 14 فیصد سے 61 فیصد تک کم ہوئے ہیں۔ یہ درست ہے کہ سول ایوی ایشن سیکٹر ریگولیٹ ہے لیکن بعض سیکٹرز پر زیادہ سے زیادہ کرایوں کی حد ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیغام ایئر لائنز کو بہت واضح طور پر دیا گیا ہے اور انہیں بتایا گیا ہے کہ ایئر لائنز کو خود اس پر سرگرمی سے غور کرنا ہوگا اور انہیں سمجھنا ہوگا کہ یہ ان کی سماجی ذمہ داری ہے۔ واضح رہے کہ ملک میں فضائی کرایوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے جس کے باعث ہوائی سفر کرنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جن میں دہلی۔ سرینگر، لیہہ، ممبئی، پونے، احمدآباد، بنگلورو جیسے شہر شامل ہیں۔