نئی دہلی: کلیم الحفیظ Kaleem Ul Hafeez نے کہاکہ غلط بیانی سے ملک کی شبیہ کو خراب کرنے اور اہانت رسول Prophet remarks کی ملزمہ نوپور شرما کو سپریم کورٹ نے جو سرزنش کی ہے اور ملک میں نفرت پھیلانے والوں کو جو آئینہ دکھایا ہے وہ اطمینان بخش ہے۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عدالت کے تبصرہ سے آئین پر اعتماد بڑھے گا۔'
انہوں نے کہاکہ' ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے نوپور شرما کے معاملے میں جو تبصرہ کیا ہے وہ قابل احترام ہے اور اس سے ہمارا ملک کے آئین پر مزید اعتماد بڑھا ہے. حالانکہ جب نیوز چینل کے مباحثے میں نوپور شرما نے نبی پاکﷺ کی شان میں گستاخی کی تھی تو دہلی مجلس کی جانب سے شاہین باغ تھانے میں 29 مئی 2022 کو شکایت درج کرائی گئی تھی اور مطالبہ کیا گیا تھا کہ اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔'
اس کے ساتھ ہی 4 جون 2022 کو دہلی مجلس نے ایک اور اہانت رسول کے معاملے میں بی جے پی کے میڈیا انچارج نوین کمار جندل کے خلاف بھی شاہین باغ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی، لیکن جب دونوں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو ہم نے جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان جب اجازت نہیں دی گئی تب ہم نے پارلیمنٹ تھانے پر دہلی پولیس کے اجازت سے صدر جمہوریہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو میمورنڈم دینے پہنچے تو انہیں اور دہلی مجلس کے 30 عاشقان رسول کو تہاڑ جیل بھیج دیا گیا۔'
جیل میں تکلیف برداشت کی لیکن آئین پر اعتماد بحال رکھا۔ چنانچہ سپریم کورٹ نے ہماری باتوں کی تائید کی ہے، پولیس کو بھی پھٹکار لگائی ہے کہ آخر شرما کی گرفتاری کیوں نہیں ہوئی۔ مودی حکومت کو بھی کھری کھری سنائیں کے آخر اس معاملے میں کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا اور نوپور شرما کو پورے ملک میں جو کچھ بھی ہوا ہے اس کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہلی مجلس کو یقین ہے کہ گستاخان رسول کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔'
مزید پڑھیں: