ETV Bharat / state

اٹارنی جنرل نے گوگوئی کے خلاف کیس چلانے کی مخالفت کی

author img

By

Published : Feb 27, 2021, 9:54 PM IST

اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے سابق چیف جسٹس رنجن گوگوئی کے خلاف توہین عدالت کا کیس چلانے کے لیے اتفاق رائے دینے سے ہفتے کو انکار کردیا۔ سابق جج گوگوئی نے حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران عدلیہ کے سلسلے میں تبصرہ کیا تھا۔

AG refuses consent for contempt proceedings against ex-CJI Ranjan Gogoi
گوگوئی کے خلاف توہین عدالت معاملے میں اتفاق رائے دینے سے اٹارنی جنرل کا انکار

ایکٹیوسٹ ساکیت گوکھلے نے گوگوئی کی انڈیا ٹوڈے کے ساتھ 12 فروری کو انٹرویو کے دوران عدلیہ کے سلسلے میں کئے گئے تبصرے کو توہین آمیز اورعدالتی نظام کے وقار کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش والا بتاتے ہوئے عرضی دائر کی تھی جس پر اٹارنی جنرل نے اپنا اتفاق رائے دینےسے منع کردیا ہے۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس طرح کا تبصرہ عدلیہ نظام کے فائدے کے لئے ہے اور ان کے اس تبصرے نے کسی بھی طریقے سے سپریم کورٹ کے وقار کو کم نہیں کیا ہے۔

گوگوئی نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا، ’’آپ پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت چاہتے ہیں لیکن آپ کی عدلیہ کی حالت ٹھیک نہیں ہے۔‘‘

راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ گوگوئی نے انٹرویو میں اس کے علاوہ کہا تھا کہ صرف کارپوریٹ ہی لاکھوں روپے لے کر سپریم کورٹ جانے کا خطرہ اٹھاتے رہتے ہیں اور عدالتی نظام ایک سے زیادہ وجوہات کی بنا پر کام نہیں کرتا رہا ہے۔ بدقسمتی سے ایسے کئی جج ہیں، جو میڈیا میں کی گئی تنقید کے شکار ہیں۔

ایکٹیوسٹ ساکیت گوکھلے نے گوگوئی کی انڈیا ٹوڈے کے ساتھ 12 فروری کو انٹرویو کے دوران عدلیہ کے سلسلے میں کئے گئے تبصرے کو توہین آمیز اورعدالتی نظام کے وقار کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش والا بتاتے ہوئے عرضی دائر کی تھی جس پر اٹارنی جنرل نے اپنا اتفاق رائے دینےسے منع کردیا ہے۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس طرح کا تبصرہ عدلیہ نظام کے فائدے کے لئے ہے اور ان کے اس تبصرے نے کسی بھی طریقے سے سپریم کورٹ کے وقار کو کم نہیں کیا ہے۔

گوگوئی نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا، ’’آپ پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت چاہتے ہیں لیکن آپ کی عدلیہ کی حالت ٹھیک نہیں ہے۔‘‘

راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ گوگوئی نے انٹرویو میں اس کے علاوہ کہا تھا کہ صرف کارپوریٹ ہی لاکھوں روپے لے کر سپریم کورٹ جانے کا خطرہ اٹھاتے رہتے ہیں اور عدالتی نظام ایک سے زیادہ وجوہات کی بنا پر کام نہیں کرتا رہا ہے۔ بدقسمتی سے ایسے کئی جج ہیں، جو میڈیا میں کی گئی تنقید کے شکار ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.