نئی دہلی :مظاہرے کے دوران کھو کھو فیڈریشن کے سابق جنرل سکریٹری سریش شرما نے موجودہ صدر اور سکریٹری پر کروڑوں روپے کی دھاندلی اور آمریت کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ کھو کھو فیڈریشن حال ہی میں ٹرائنگولر سیریز کے نام پر کھلاڑیوں کو انگلینڈ لے کر گئی تھی۔ جہاں صرف ایک پارک میں میچز کا انعقاد کیا گیا اور اس کے نام پر وزارت کھیل کو دیئے گئے اخراجات کے بل میں لاکھوں روپے کی دھاندلی کی گئی۔ جس کی وزارت کھیل کو تحقیقات کرانی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ کھو کھو فیڈریشن کی لیگ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ یہ رقم کس کو دی جارہی ہے اس کی معلومات بھی عام نہیں کی گئی ہیں۔ مجھے نہیں معلوم کہ یہ رقم کس کے اکاؤنٹ میں جا رہی ہے۔صدر سندھاشو متل نے انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کو ایک ہال بنانے کے لیے تقریباً 60 لاکھ روپے دیے تھے۔ فیڈریشن نے جنرل اجلاس میں یہ بھی نہیں بتایا کہ یہ رقم کہاں سے اور کس اکاؤنٹ سے دی گئی۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ جب آئی او اے کو لاکھوں روپے دیے جا سکتے ہیں تو پھر سلیکشن ٹرائل کے نام پر کھلاڑیوں سے پیسے کیوں لیے جا رہے ہیں۔ دوسرے یہ کہ کھو کھو لیگ میں اپنے پسندیدہ اور خاندان کے افراد کے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جا رہا ہے۔سریش شرما نے یہ بھی الزام لگایا کہ صدر اور جنرل سکریٹری دونوں ہی کھیلوں کی تنظیموں کے ساتھ ملی بھگت کرکے اپنے عہدوں پر قائم ہیں۔ جبکہ کھو کھو فیڈریشن کے قوانین کے مطابق اسے کسی نہ کسی ریاستی یونین کا رکن ہونا چاہیے لیکن ریاستوں کی نئی اکائیاں بنا کر اس نے خود کو عہدوں پر فائز کر لیا ہے۔
صدر اور سکریٹری دونوں حکومت ہند کے کھیلوں کے قوانین کے تحت غلط طریقے سے اپنے عہدوں پر فائز نہیں رہ سکتے۔ لیکن پھر بھی وہ برسوں سے اس عہدے پر فائز ہیں۔ جو کھیلوں کے ضابطہ اخلاق کی براہ راست خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ریڈیئنٹ ڈیفرنٹلی ایبلڈ اسپورٹس کی جانب سے ایوارڈز تقریب کا انعقاد
انہوں نے کہا کہ ہماری لڑائی سپورٹس ایسوسی ایشن کے غلط طور پر مامور صدر اور جنرل سیکرٹری کے خلاف ہے۔ دوسرا کھلاڑیوں کے ساتھ سوتیلے رویہ کے بارے میں ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت کھو کھو فیڈریشن کے خلاف تحقیقات کراتی ہے تو سچ اور جھوٹ بے نقاب ہو جائے گا۔