نئی دہلی: عام آدمی پارٹی نے منگل کو کہا کہ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی طرح انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بھی دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو کلین چٹ دے دی ہے۔AAP Leader On Sisodia
عام آدمی پارٹی کے چیف ترجمان اور ایم ایل اے سوربھ بھاردواج نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا، 'کچھ ہفتے پہلے سی بی آئی نے سسودیا کے گھر پر 14 گھنٹے تک چھاپہ مارا تھا۔ سی بی آئی کو اس میں کچھ نہیں ملا۔ اس کے علاوہ چھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ جس میں ڈپٹی چیف منسٹر نے تمام سوالوں کے جواب دیئے۔ سی بی آئی نے اپنے ہی افسر پر سسودیا کو جھوٹا پھنسانے کے لیے دباؤ بنایا۔ کئی میڈیا ہاؤس نے شائع کیا کہ شراب کیس کی تحقیقات میں شامل سی بی آئی افسر نے خودکشی کر لی ہے۔ اس افسر نے خودکشی کر لی اور سی بی آئی نے اس بات سے انکار کیا کہ وہ افسر اس معاملے میں بالکل کام نہیں کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا، 'بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کل ایک فرضی اسٹنگ لے کر آئی۔ لوگوں نے بی جے پی کا مذاق اڑایا کہ کچھ نہیں ملا۔ اس کے بعد میڈیا کے ذریعے بتایا گیا کہ آج ای ڈی نے کئی جگہوں پر چھاپے مارے ہیں۔ ہمیں نہیں معلوم کہ چھاپہ کہاں مارا جا رہا ہے۔ کئی ٹی وی چینل صبح سویرے منیش سسودیا کے گھر پہنچ گئے۔ انہیں بتایا گیا ہوگا کہ منیش سسودیا کے گھر پر چھاپہ مارا جانا ہے۔
ایسے میں چینل والے باہر کھڑے تھے لیکن ای ڈی والے نہیں آئے۔ یہ عام آدمی پارٹی کے لیے بڑی خوشی کی بات ہے۔ جس طرح سی بی آئی نے چھاپہ مارنے کے بعد منیش سسودیا کو کلین چٹ دی تھی۔ اسی طرح آج ای ڈی نے بھی کلین چٹ دے دی ہے۔ ای ڈی کے بھی ہاتھ پاؤں ٹھنڈے ہو گئے، انہیں لگا کہ یہاں جانے کا مطلب توہین کرانا ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ ’’وزیراعظم نریندر مودی کی لڑائی بدعنوانی کے خلاف نہیں ہے۔
گجرات کے اندر ہر ہوٹل میں شراب کی ترسیل دستیاب ہے۔ کچی شراب ہر گاؤں میں بنتی ہے۔ گزشتہ دنوں جعلی شراب پینے سے 70 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔ کیا وزیر اعظم نے سی بی آئی کا کوئی مقدمہ درج کیا اور کیا ای ڈی نے شراب فروشوں پر کوئی چھاپہ مارا؟ کیا کسی نے چھاپہ مارا کہ یہ شراب گجرات کے اندر کہاں سے آتی ہے اور کیسے فروخت ہوتی ہے؟ اتنا بڑا نیٹ ورک پکڑا نہیں جا رہا، کیونکہ وزیراعظم کی لڑائی بدعنوانی کے خلاف نہیں ہے۔ وزیر اعظم کی لڑائی اروند کیجریوال سے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: AAP Targets BJP کارپوریشن کے اسکولوں کی حالت خستہ، بی جے پی معافی مانگے
یو این آئی