نئی دہلی : الیکشن کمیشن نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو وجہ بتاؤ نوٹس بھیجا ہے۔ یہ نوٹس ان کے 'پنوتی والے بیانپر جاری کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بیان مدھیہ پردیش میں وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے دیا۔ اب الیکشن کمیشن نے انہیں نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے ہفتہ کی شام تک جواب طلب کیا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے راہول گاندھی کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی۔ کہا گیا کہ ایک سینئر لیڈر کا ایسا بیان دینا بے حیائی ہے۔
اب الیکشن کمیشن نے ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے راہول گاندھی سے کہا ہے کہ سیاسی مخالف پر ایسے غیر تصدیق شدہ الزامات نہیں لگائے جا سکتے۔ راہل گاندھی نے یہ بیان راجستھان میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے دیا تھا۔
دراصل، راہل گاندھی جلسہ عام میں پی ایم مودی کا نام لئے بغیر طنز کیا تھا۔ اس دوران جلسہ عام میں موجود کچھ لوگوں نے پنوتی پنوتی کے نعرے لگانے شروع کر دیئے۔ اس پر راہل نے کہا، 'ٹھیک ہے، ہمارے لڑکے وہاں ورلڈ کپ جیت سکتے تھے، لیکن پنوتی نے ہمیں ہرا دیا۔ ٹی وی والے یہ نہیں کہیں گے۔ لیکن عوام جانتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہمارے لڑکے میچ جیت رہے تھے لیکن پھر پنوتی ۔۔۔ راہل گاندھی کا طنز
مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے راہل گاندھی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ملک کے عوام انہیں معاف نہیں کریں گے۔ شیوراج نے کہا تھا کہ اس دن پورا ملک حب الوطنی کے جذبے سے بھرا ہوا تھا اور چاہتا تھا کہ ہندوستان کرکٹ ورلڈ کپ کا فائنل جیتے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اگر وزیر اعظم مودی وہاں جاتے ہیں تو یہ ہمارے لئے فخر کی بات ہے۔ لیکن کانگریس کے لوگ وزیر اعظم مودی سے اس قدر خوفزدہ ہیں اور ان سے اتنی نفرت کرتے ہیں کہ ہندوستان کے میچ ہارنے پر جشن مناتے ہیں۔