قومی دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی خطہ میں گزشتہ تین روز سے چلنے والے فسادات میں اب تک 27 افراد ہلاک ہوگئے، ہیں جبکہ تقریباً دو سو سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ان تمام لوگوں کی عمر 20 سے 40 برس کے درمیان ہے ان میں کچھ لوگوں کے چہرے پر تیزاب پھینکا گیا ہے، جس ایک مسجد کے امام کی شناخت محمد وکیل عالم ساکن مصطفیٰ باد کے طور پر کی گئی ہے۔
دہلی کے شمال مشرقی خطہ میں خاص طور پر اگر ہم بات کریں تو مصطفی آباد، کراول نگر، چاند باغ، گوکل پوری، بابر پور، موجپور میں ان فسادیوں نے ہنگامہ برپاکیا۔
جہاں نفرت کی آگ میں گھر جل کر خاک ہو گئے، وہیں سیکڑوں کی تعداد میں دکانوں کو نذر آتش کر دیا گیا۔
اس دوران دہلی کے ایل این جی پی ہسپتال میں گزشتہ روز سے اب تک پچیس افراد کو بھرتی کرایا گیا ہے، جس میں بیشتر کے چہرے پر چوٹ آئی ہے۔
ایل این جی پی ہسپتال میں کاروان محبت کی ٹیم کے ایک رکن محمد غفران نے ای ٹی وی بھارت سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو روز میں پچیس لوگ اب تک مصطفیٰ بات سے ہسپتال میں یہاں داخل کرائے جاچکے ہیں۔
ان تمام لوگوں کی عمر 20 سے 40 برس کے درمیان ہے ان میں کچھ لوگوں کے چہرے پر تیزاب پھینکا گیا ہے۔
جس ایک مسجد کے امام کی شناخت محمد وکیل عالم ساکن مصطفیٰ باد کے طور پر کی گئی ہے۔