ETV Bharat / state

Accused in Delhi Riots Athar Khan's Parents Demand Justice: میرے بیٹے کو جلد انصاف ملے، جیل میں بند اطہر خان کے والدین کا بیان

author img

By

Published : May 6, 2022, 4:07 PM IST

ہلی فسادات کے دو سال سے زیادہ وقت گزر گئے ہیں لیکن جیل میں بند نوجوانوں کے معاملے میں اب تک عدالت کی طرف سنوائی مکمل نہیں ہونے سے ان کے والدین پریشان ہیں۔ نوجوانوں کے اہل خانہ انصاف کے منتظر ہے اور انہیں امید ہے کہ جلد سیشن کورٹ سماعت کرے گا۔ سی اے اے مخالف تحریک میں پیش پیش رہنے والے چاند باغ کے اطہر کے والدین سے ای ٹی وی بھارت نے خاص بات چیت کی۔ Accused in Delhi Riots Athar Khan's Parents Demand Justice

Statement of parents of jailed Athar Khan in Delhi riots case
Statement of parents of jailed Athar Khan in Delhi riots case

نئی دہلی: دہلی فساد کے الزام میں جیل میں بند اطہر کے اولد افضل خاں نے کہا کہ اطہر کے اوپر تین معاملے درج کیے گئے ہیں۔ ایک یو اے پی اے، جس میں ابھی ضمانت ہونا باقی ہے۔ دوسرا مبینہ طور پر شو روم لوٹنے کا اور تیسرا معاملہ پولیس سپاہی کے قتل کا الزام ہے۔ جبکہ اطہر کا کسی بھی معاملے سے دور دور تک واسطہ نہیں ہے Athar Khan jailed in Delhi riots case۔

ویڈیو دیکھیے۔


انہوں نے کہا کہ اگر میرے بیٹے پر الزامات ثابت ہیں تو پھر دہلی پولیس عدالت میں ثبوت پیش کرے اور کیس کو چارج میں لائے، بغیر مجرم قرار دیے ان کے بیٹے کو دو سال سے جیل میں بند کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سرکار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کیس کو جلد سماعت کرانے کی کوشش کرے تاکہ انہیں انصاف مل سکے۔


انہوں نے کہا کہ فساد کے دو سال سے زیادہ وقت گزر گئے ہیں۔ دہلی حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ فساد متاثرین کو معاوضہ دیا گیا ہے لیکن اس عرصہ کے دوران کوئی ایسا معاملہ سامنے نہیں آیا ہے کہ کسی متاثرین کو دہلی حکومت کی جانب سے معاوضہ ملا ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ میری جانکاری میں اب تک صرف ایک شخص کو معاوضہ ملا ہے۔


اطہر کی والدہ نور جہاں نے بتایا کہ ان کا بیٹا اطہر بالکل بے قصور ہے۔ جس طرح سے اس نے اپنے بیٹے کی پرورش کی ہے وہ کبھی اس طرح کے کام کو انجام نہیں دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قاون کے خلاف پرامن احتجاج ہو رہا تھا لیکن کپل مشرا کے اشتعال انگیز بیان بازی کے بعد جس طرح سے فساد ہوا اس پر کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ہے اور ان کے بیٹے اطہر جیسے لوگوں کو الزامات لگا کر پھنسایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سمجھ میں نہیں آتا ہے کہ جو اشتعال انگیز بیان بازی کرتے اور آتنکواد جیسے رویہ اپناتے ہیں انہیں کھلے عام چھوڑ دیا جاتا ہے اور جو پرامن طور پر کسی مہم کو انجام دیتے ہیں تو انہیں دہشت گرد اور ملزم بنا کر جیلوں میں بند کر دیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:


انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ان کا بیٹا یو اے پی اے جیسے کیسز سے بھی بری ہوجائیں گے اور جلد رہائی ہوجائے گی۔ ؎
واضح رہے کہ دہلی فساد 2020 کے فروری ماہ میں ہوا تھا۔ جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے اس دوران مسلمانوں کی سب سے زیادہ جان ومال کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

نئی دہلی: دہلی فساد کے الزام میں جیل میں بند اطہر کے اولد افضل خاں نے کہا کہ اطہر کے اوپر تین معاملے درج کیے گئے ہیں۔ ایک یو اے پی اے، جس میں ابھی ضمانت ہونا باقی ہے۔ دوسرا مبینہ طور پر شو روم لوٹنے کا اور تیسرا معاملہ پولیس سپاہی کے قتل کا الزام ہے۔ جبکہ اطہر کا کسی بھی معاملے سے دور دور تک واسطہ نہیں ہے Athar Khan jailed in Delhi riots case۔

ویڈیو دیکھیے۔


انہوں نے کہا کہ اگر میرے بیٹے پر الزامات ثابت ہیں تو پھر دہلی پولیس عدالت میں ثبوت پیش کرے اور کیس کو چارج میں لائے، بغیر مجرم قرار دیے ان کے بیٹے کو دو سال سے جیل میں بند کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سرکار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کیس کو جلد سماعت کرانے کی کوشش کرے تاکہ انہیں انصاف مل سکے۔


انہوں نے کہا کہ فساد کے دو سال سے زیادہ وقت گزر گئے ہیں۔ دہلی حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ فساد متاثرین کو معاوضہ دیا گیا ہے لیکن اس عرصہ کے دوران کوئی ایسا معاملہ سامنے نہیں آیا ہے کہ کسی متاثرین کو دہلی حکومت کی جانب سے معاوضہ ملا ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ میری جانکاری میں اب تک صرف ایک شخص کو معاوضہ ملا ہے۔


اطہر کی والدہ نور جہاں نے بتایا کہ ان کا بیٹا اطہر بالکل بے قصور ہے۔ جس طرح سے اس نے اپنے بیٹے کی پرورش کی ہے وہ کبھی اس طرح کے کام کو انجام نہیں دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قاون کے خلاف پرامن احتجاج ہو رہا تھا لیکن کپل مشرا کے اشتعال انگیز بیان بازی کے بعد جس طرح سے فساد ہوا اس پر کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ہے اور ان کے بیٹے اطہر جیسے لوگوں کو الزامات لگا کر پھنسایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سمجھ میں نہیں آتا ہے کہ جو اشتعال انگیز بیان بازی کرتے اور آتنکواد جیسے رویہ اپناتے ہیں انہیں کھلے عام چھوڑ دیا جاتا ہے اور جو پرامن طور پر کسی مہم کو انجام دیتے ہیں تو انہیں دہشت گرد اور ملزم بنا کر جیلوں میں بند کر دیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:


انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ان کا بیٹا یو اے پی اے جیسے کیسز سے بھی بری ہوجائیں گے اور جلد رہائی ہوجائے گی۔ ؎
واضح رہے کہ دہلی فساد 2020 کے فروری ماہ میں ہوا تھا۔ جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے اس دوران مسلمانوں کی سب سے زیادہ جان ومال کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.