اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) نے آج وزیراعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ کووڈ۔19 کی صورتحال سے نمٹنے کے واسطے اقدامات کو قومی تعلیمی پالیسی میں شامل کیا جائے۔
وزیراعظم کو سونپے گئے اپنے 26 نکاتی میمورنڈم میں اے بی وی پی نے کووڈ-19 سے پیدا ہونے والے حالات میں تعلیم کی دنیا سے متعلق مختلف موضوعات پر اپنی تجاویز پیش کی ہیں۔
گزشتہ 11-12 مئی کو، اے بی وی پی نے ڈیجیٹل رابطہ مہم کے ذریعہ ملک بھر میں 868618 طلبہ و طالبات سے رابطہ کیا تھا اور اس نے تعلیمی دنیا سے متعلق مسائل اور موجودہ حالات میں ان کے حل کے لیے تجاویز پر تفصیلی گفتگو کی تھی، یہ میمورنڈم انہی تجاویز کی بنیاد پر تیار کی گئی تھی۔
اے بی وی پی کی قومی جنرل سکریٹری سدھی ترپاٹھی نے کہا کہ 'کورونا وائرس کی وجہ سے کروڑوں کی تعداد پر مشتمل بھارتی طلبہ برادری کے خدشات بہت بڑھ گئے ہيں'۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت تعلیم کے شعبے میں مختلف مسائل کے حل کے لیے طلبہ و طالبات کے ساتھ مل کر کام کرے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم نے معزز وزیراعظم کو تعلیم سے متعلق تمام شعبوں جیسے طب، زراعتی ٹیکنالوجی، سائنس، تجارت سے متعلق مسائل اور تجاویز سے آگاہ کیا ہے، ہمیں امید ہے کہ وزیراعظم طلبہ کی میمورنڈم کے نکات پر غور کریں گے اور جلد ہی طلبہ و طالبات کے مفاد میں فیصلہ کیا جائے گا'۔
اے بی وی پی نے تمام یونیورسٹیز کی طرف سے فوری طور پر نئے تعلیمی سیشن کا کیلنڈر جاری کیے جانے، تحریری امتحانات کے بعد ہی تجرباتی امتحانات کا انعقاد کرانے، آن لائن مقالے جمع کرانے، طلبہ و طالبات کی مہارت سازی پر توجہ مرکوز کرنے، سٹارٹ اپس شروع کرنے کے لیے آسان اقدامات کرنے، طلبہ کی فیس سے متعلقہ پریشانیوں کو حل کرنے، معاشرتی اور معاشی طور پر کمزور طلبہ کے لیے ایک برس کی فیس میں چھوٹ دینے، اساتذہ کی نئی بھرتیاں کرنے، اگلے سیشن میں اس برس کے ہاسٹل کی فیسوں اور گندگی کی فیس ایڈجسٹ کرنے، سکالرشپ اور فیلوشپ بڑھانے، موجودہ رجسٹرڈ ایم فل پی ایچ ڈی سکالرز کے لیے فیلوشپ کے ساتھ ایک سیمسٹر کی توسیع کرنے، نیز طبی اور تکنیکی شعبوں میں ضروری بہتری لانے کے مطالبات بھی رکھے ہیں۔