ETV Bharat / state

سی اے اے مخالف مظاہروں کے مقامات پر عآپ کو بھاری اکثریت

author img

By

Published : Feb 11, 2020, 5:03 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 12:15 AM IST

دہلی اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی واضح اکثریت کے ساتھ اقتدار میں واپسی کر رہی ہے لیکن جن اسمبلی حلقوں میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے ہوئے، خاص طور پر مسلم اکثریتی علاقوں میں عام آدمی پارٹی کو بھاری اکثریت ملی ہے۔

سی اے اے کے خلاف جہاں مظاہرے ہوئے وہاں عام آدمی پارٹی کو بھاری اکثریت
سی اے اے کے خلاف جہاں مظاہرے ہوئے وہاں عام آدمی پارٹی کو بھاری اکثریت

اوکھلا، سیلم پور، مٹیا محل، بلی ماران اور مصطفی آباد، یہ ایسے علاقے ہیں جہاں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں کا اثر رہا ہے۔ اوکھلا جہاں شاہین باغ واقع ہے، جو مظاہروں کا مرکز ہے۔ مصطفی آباد جہاں خوریجی میں مظاہرے ہورہے ہیں، مٹیا محل جہاں جامع مسجد واقع ہے اور وہاں ہر جمعہ کو مظاہرہ ہوتا ہے، یہ سب علاقے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں سے گھرے رہے ہیں۔ ان سب اسمبلی حلقوں میں عام آدمی پارٹی نے بہت بہتر انتخابی مظاہرہ کیا ہے۔

اوکھلا: یہاں شاہین باغ میں مظاہرے ہو رہے ہیں، یہاں عام آدمی پارٹی کے نمائندہ امانت اللہ خان نے 90 ہزار ووٹوں کی اکثریت سے فتح حاصل کی ہے۔ انہوں نے اپنے سامنے کانگریس کے امیدوار پرویز ہاشمی اور بی جے پی کے امیدوار بھرم سنگھ کو کراری شکست دی۔ امانت اللہ خان انتخابی موسم میں شاہین باغ کے مظاہروں سے ظاہری طور پر دوری بنائی، مگر وہ مظاہروں کے پیچھے کھڑے تھے۔ یہ حلقہ سیاسی طور پر بہت اہم رہا، کیونکہ شاہین باغ کو سیاسی موضوع بنانے کے بعد اس اسمبلی حلقہ کو بہت زیادہ سیاسی حرارت محسوس کرنی پڑی۔

مٹیا محل: یہاں جامع مسجد واقع ہے، ہر جمعہ کو یہاں احتجاج ہوتا ہے، اس سے قبل چندر شیکھر آزاد کی موجودگی میں یہاں بہت بڑا احتجاج ہوا تھا۔ عام آدمی پارٹی کے امیدوار شعیب اقبال نے جیت درج حاصل کی۔ شعیب اقبال پارٹی بدلنے کے لیے مشہور ہیں۔ انتخابات سے عین قبل انہوں نے کانگریس کا ہاتھ چھوڑ کر عام آدمی پارٹی میں شمولیت کی، شعیب اقبال کی پارٹی میں شمولیت کے بعد عاصم احمد کو ٹکٹ سے محروم ہونا پڑا۔ شعیب اقبال نے کانگریس مرزا جاوید اور بی جے پی کے روندر گپتا کو ہرایا۔ شعیب اقبال بھی شہریت ترمیمی قانون مخالف مظاہروں میں شریک ہوتے رہے ہیں۔

سیلم پور: دہلی کا ایک اسمبلی حلقہ جو جمنا پار کے نام سے معروف ہے، یہاں مسلمانوں کی بڑی آبادی ہے۔ یہاں بھی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے ہوئے۔ ابتدائی مظاہروں میں زبردست تشدد ہوا، جس میں پولیس کی جانب سے جارحانہ کاروائی کی گئی۔ یہاں عام آدمی پارٹی کے امیدوار عبد الرحمان نے جیت حاصل کی ہے۔ یہاں پہلے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی حاجی اشراق تھے، جنہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ حاجی عبد الرحمان نے بھی براہ راست شہریت قانون مخالف مظاہروں میں شرکت کی اور اسے حمایت دی۔ انہوں نے کانگریس کے سرکردہ رہنما متین احمد اور بی جے پی کے کوشل کمار مشرا کو ہرایا۔ اس اسمبلی حلقہ میں ریکارڈ 71.22 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔

مصطفی آباد: مسلمانوں کے ارتکاز والا علاقہ ہے، یہاں خوریجی میں شاہین باغ کے طرز کا مظاہرہ ہو رہا ہے۔ یہاں سے بھی عام آدمی پارٹی کے حاجی یونس نے جیت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ ان کا مقابلہ کانگریس کے علی مہدی اور بی جے پی کے جگدیش پردھان سے تھا۔ اس سیٹ پر 2015 میں بی جے پی نے جیت حاصل کی تھی۔ مصطفی آباد میں حاجی یونس کی جیت تھوڑی مشکل لگ رہی تھی، مگر اخیر میں وہ جیت کے قریب ہوگئے۔

بلی ماران: شاہجہان آباد کا خاص حلقہ اسمبلی جہاں مسلم رائے دہندگان کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ یہاں سے عمران حسین نے اکثریت حاصل کی اور کانگریس کے ہارون یوسف کو شکست کی طرف ڈھکیل دیا۔ یہاں بھی شہریت قانون کے خلاف سخت جذبات ہیں اور یہاں دوکانوں کے باہر شہریت قانون کے خلاف علامتی مظاہرے ہوتے ہیں۔

اوکھلا، سیلم پور، مٹیا محل، بلی ماران اور مصطفی آباد، یہ ایسے علاقے ہیں جہاں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں کا اثر رہا ہے۔ اوکھلا جہاں شاہین باغ واقع ہے، جو مظاہروں کا مرکز ہے۔ مصطفی آباد جہاں خوریجی میں مظاہرے ہورہے ہیں، مٹیا محل جہاں جامع مسجد واقع ہے اور وہاں ہر جمعہ کو مظاہرہ ہوتا ہے، یہ سب علاقے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں سے گھرے رہے ہیں۔ ان سب اسمبلی حلقوں میں عام آدمی پارٹی نے بہت بہتر انتخابی مظاہرہ کیا ہے۔

اوکھلا: یہاں شاہین باغ میں مظاہرے ہو رہے ہیں، یہاں عام آدمی پارٹی کے نمائندہ امانت اللہ خان نے 90 ہزار ووٹوں کی اکثریت سے فتح حاصل کی ہے۔ انہوں نے اپنے سامنے کانگریس کے امیدوار پرویز ہاشمی اور بی جے پی کے امیدوار بھرم سنگھ کو کراری شکست دی۔ امانت اللہ خان انتخابی موسم میں شاہین باغ کے مظاہروں سے ظاہری طور پر دوری بنائی، مگر وہ مظاہروں کے پیچھے کھڑے تھے۔ یہ حلقہ سیاسی طور پر بہت اہم رہا، کیونکہ شاہین باغ کو سیاسی موضوع بنانے کے بعد اس اسمبلی حلقہ کو بہت زیادہ سیاسی حرارت محسوس کرنی پڑی۔

مٹیا محل: یہاں جامع مسجد واقع ہے، ہر جمعہ کو یہاں احتجاج ہوتا ہے، اس سے قبل چندر شیکھر آزاد کی موجودگی میں یہاں بہت بڑا احتجاج ہوا تھا۔ عام آدمی پارٹی کے امیدوار شعیب اقبال نے جیت درج حاصل کی۔ شعیب اقبال پارٹی بدلنے کے لیے مشہور ہیں۔ انتخابات سے عین قبل انہوں نے کانگریس کا ہاتھ چھوڑ کر عام آدمی پارٹی میں شمولیت کی، شعیب اقبال کی پارٹی میں شمولیت کے بعد عاصم احمد کو ٹکٹ سے محروم ہونا پڑا۔ شعیب اقبال نے کانگریس مرزا جاوید اور بی جے پی کے روندر گپتا کو ہرایا۔ شعیب اقبال بھی شہریت ترمیمی قانون مخالف مظاہروں میں شریک ہوتے رہے ہیں۔

سیلم پور: دہلی کا ایک اسمبلی حلقہ جو جمنا پار کے نام سے معروف ہے، یہاں مسلمانوں کی بڑی آبادی ہے۔ یہاں بھی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے ہوئے۔ ابتدائی مظاہروں میں زبردست تشدد ہوا، جس میں پولیس کی جانب سے جارحانہ کاروائی کی گئی۔ یہاں عام آدمی پارٹی کے امیدوار عبد الرحمان نے جیت حاصل کی ہے۔ یہاں پہلے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی حاجی اشراق تھے، جنہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ حاجی عبد الرحمان نے بھی براہ راست شہریت قانون مخالف مظاہروں میں شرکت کی اور اسے حمایت دی۔ انہوں نے کانگریس کے سرکردہ رہنما متین احمد اور بی جے پی کے کوشل کمار مشرا کو ہرایا۔ اس اسمبلی حلقہ میں ریکارڈ 71.22 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔

مصطفی آباد: مسلمانوں کے ارتکاز والا علاقہ ہے، یہاں خوریجی میں شاہین باغ کے طرز کا مظاہرہ ہو رہا ہے۔ یہاں سے بھی عام آدمی پارٹی کے حاجی یونس نے جیت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ ان کا مقابلہ کانگریس کے علی مہدی اور بی جے پی کے جگدیش پردھان سے تھا۔ اس سیٹ پر 2015 میں بی جے پی نے جیت حاصل کی تھی۔ مصطفی آباد میں حاجی یونس کی جیت تھوڑی مشکل لگ رہی تھی، مگر اخیر میں وہ جیت کے قریب ہوگئے۔

بلی ماران: شاہجہان آباد کا خاص حلقہ اسمبلی جہاں مسلم رائے دہندگان کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ یہاں سے عمران حسین نے اکثریت حاصل کی اور کانگریس کے ہارون یوسف کو شکست کی طرف ڈھکیل دیا۔ یہاں بھی شہریت قانون کے خلاف سخت جذبات ہیں اور یہاں دوکانوں کے باہر شہریت قانون کے خلاف علامتی مظاہرے ہوتے ہیں۔

Intro:شہریت قانون کے خلاف جہاں مظاہرے ہوۓ وہاں عام آدمی پارٹی کو بھاری اکثریت

دہلی اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی بڑی اکثریت کے ساتھ اقتدار میں واپسی کر رہی ہے، لیکن جن اسمبلی حلقوں میں شہریت قانون کے خلاف مظاہرے ہوئے، خاص طور پر مسلم اکثریتی علاقوں میں عام آدمی پارٹی کو بھاری اکثریت ملی ہے

اوکھلا، سیلم پور، مٹیا محل، بلی ماران اور مصطفی آباد؛ یہ ایسے علاقے ہیں جہاں شہریت قانون کے خلاف مظاہروں کا اثر رہا ہے، اوکھلا، جہاں شاہین باغ واقع ہے، جو مظاہروں کا مرکز ہے، مصطفی آباد جہاں خوریجی میں مظاہرے ہورہے ہیں، مٹیا محل جہاں جامع مسجد واقع ہے اور وہاں ہر جمعہ کو مظاہرہ ہوتا ہے، یہ سب علاقے شہریت قانون کے خلاف مظاہروں سے گھرے رہے ہیں، ان سب اسمبلی حلقوں میں عام آدمی پارٹی نے بہت بہتر انتخابی مظاہرہ کیا ہے۔

اوکھلا : یہاں شاہین باغ کے مظاہرے ہورہے ہیں، یہاں عام آدمی پارٹی کے نمائندہ امانت اللہ خان نے 90 ہزار ووٹوں کی اکثریت سے فتح حاصل کی ہے۔ انہوں نے اپنے سامنے کانگریس کے امیدوار پرویز ہاشمی اور بی جے پی کے امیدوار بھرم سنگھ کو کراری شکست دی۔ امانت اللہ خان انتخابی موسم میں شاہین باغ کے مظاہروں سے ظاہری طور پر دوری بنائی، مگر وہ مظاہروں کے پیچھے کھڑے تھے۔ یہ حلقہ سیاسی طور پر بہت اہم رہا، کیونکہ شاہین باغ کو سیاسی موضوع بنانے کے بعد اس اسمبلی حلقہ کو بہت زیادہ سیاسی حرارت محسوس کرنی پڑی۔


مٹیا محل : یہاں جامع مسجد واقع ہے، ہر جمعہ کو یہاں احتجاج ہوتا ہے، اس سے قبل چندر شیکھر آزاد کی موجودگی میں یہاں بہت بڑا احتجاج ہوا تھا، عام آدمی پارٹی کے امیدوار شعیب اقبال نے جیت درج حاصل کی۔ شعیب اقبال پارٹی بدلنے کے لئے مشہور ہیں، انتخابات سے عین قبل انہوں نے کانگریس کا ہاتھ چھوڑ کر عام آدمی پارٹی میں شمولیت کی، شعیب اقبال کی پارٹی میں شمولیت کے بعد عاصم احمد کو ٹکٹ سے محروم ہونا پڑا، شعیب اقبال نے کانگریس مرزا جاوید اور بی جے پی کے روندر گپتا کو ہرایا۔ شعیب اقبال بھی شہریت قانون مخالف مظاہروں میں شریک ہوتے رہے۔


سیلم پور : دہلی کا ایک اسمبلی حلقہ جو جمنا پار کے نام سے معروف ہے، یہاں مسلمانوں کی بڑی آبادی ہے، یہاں بھی شہریت قانون کے خلاف مظاہرے ہوۓ، ابتدائی مظاہروں میں زبردست تشدد ہوا، جس میں پولیس کی جانب سے جارحانہ کاروائی کی گئی۔ یہاں عام آدمی پارٹی کے امیدوار عبد الرحمان نے جیت حاصل کی ہے۔ یہاں پہلے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی حاجی اشراق تھے، جنہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ حاجی عبد الرحمان نے بھی براہ راست شہریت قانون مخالف مظاہروں کی شرکت کی اور اسے حمایت دی۔ انہوں نے کانگریس کے سرکردہ رہنما متین احمد اور بی جے پی کے کوشل کمار مشرا کو ہرایا۔ اس اسمبلی حلقہ میں ریکارڈ 71.22 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔



Body:مصطفی آباد: مسلمانوں کے ارتکاز والا علاقہ ہے، یہاں خوریجی میں شاہین باغ کے طرز کا مظاہرہ ہورہا ہے۔ یہاں سے بھی عام آدمی پارٹی کے حاجی یونس نے جیت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ ان کا مقابلہ کانگریس کے علی مہدی اور بی جے پی کے جگدیش پردھان کو شکست دی۔ اس سیٹ پر 2015 میں بی جے پی نے جیت حاصل کی تھی۔ مصطفی آباد میں حاجی یونس کی جیت تھوڑی مشکل لگ رہی تھی، مگر اخیر میں وہ جیت کے قریب ہوگئے۔


Conclusion:بلی ماران : شاہجہان آباد کا خاص حلقہ اسمبلی جہاں مسلم رائے دہندگان کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ یہاں سے عمران حسین نے اکثریت حاصل کی اور کانگریس کے ہارون یوسف کو شکست کی طرف ڈھکیل دیا۔ یہاں بھی شہریت قانون کے خلاف سخت جذبات ہیں اور یہاں دوکانوں کے باہر شہریت قانون کے خلاف علامتی مظاہرے ہوتے ہیں۔
Last Updated : Mar 1, 2020, 12:15 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.