امانت اللہ خان Amanatullah Khan نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے دہلی پولیس کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجا ہے۔ انہوں نے لکھا، 'دہلی پولیس مجھے مسلسل نشانہ بنا رہی ہے، اس بار دہلی پولیس نے میرے خاندان کو بدنام کرنے کے ساتھ ساتھ میری ساکھ اور عزت کے ساتھ جینے کے حق پر بھی حملہ کیا ہے۔ @DelhiPolice بغیر کسی ثبوت کے من گھڑت کہانیاں بنا رہی ہے۔'Amanatullah Khan Sent a Defamation Notice to Delhi Police
ایک اور ٹویٹ میں، انہوں نے دہلی پولیس سے پوچھا، 'میں نے کس زمین پر قبضہ کیا ہے یا کہاں غیر قانونی تعمیرات کی گئی ہیں؟ میں نے فسادات کہاں بھڑکائے؟ وہ کون سا گینگ ہے جس کا میں حصہ ہوں؟ آج میں نے @DelhiPolice کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجا ہے۔ دہلی پولیس یا تو معافی مانگے یا ہرجانہ ادا کرے۔
واضح رہے کہ امانت اللہ خان کو دہلی پولیس نے بد کردار قرار دیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ امانت اللہ ہبی چوئل اوفینڈر Habitual offender ہیں۔ ان کے خلاف زمینوں پر قبضے اور مارپیٹ کے مقدمات درج ہیں۔ 28 مارچ کو ایس ایچ او جامعہ نگر کی طرف سے امانت اللہ خان کو بنچ-اے کا بیڈ کرکٹر Bad Character بنائے جانے کی تجویز جاری کی گئی تھی جسے ڈی سی پی نے منظور کر لیا تھا۔
دہلی کے مدن پور علاقے میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف ایم سی ڈی کی کارروائی کے لیے جب ٹیم موقع پر پہنچی تو ان پر پتھراؤ ہو گیا تھا۔ پولیس کو بھیڑ پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ اس وقت عآپ رکن اسمبلی امانت اللہ خان بھی موقع پر موجود تھے۔ ان پر ہنگامہ آرائی اور سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام تھا۔ اس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا اور بعد میں تہاڑ جیل بھیج دیا گیا۔ بعد ازاں عدالت سے ضمانت مل گئی تھی۔