قانون، انصاف، مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر روی شنکر پرساد نے بل پر تقریباً ساڑھے چار گھنٹے چلنے والی بحث کا جواب دیتے ہوئے پارلیمنٹ کو یقین دلایا کہ آدھار کے ڈاٹا کے استعمال کو پوری طرح سے محفوظ کیا گیا ہے اور اس بابت اراکین پارلیمان کی تشویش بے بنیاد ہے۔ آدھار کو محفوظ بنانے کے سلسلے میں بل کو سکیورٹی کے خصوصی اور تمام ضروری اقدامات سے آراستہ کیا گیا ہے۔'
مسٹر پرساد نے کہا کہ 'آدھار کے استعمال کو بے حد محفوظ بنایا گیا ہے۔ اس کے ڈاٹا کو عام کرنے پر جیل اور دس ہزار روپے کی سزا کا التزام ہے اور غلط استعمال کرنے کی صورت میں جیل اور ایک کروڑ روپے کی سزا کا التزام کیا گیا ہے۔'
انہوں نے اراکین کو اپنا آدھار کارڈ دکھاتے ہوئے کہا کہ 'اس میں صرف نام ہے، گھر کا پتہ ہے، تصویر ہے۔ ا س میں ذات یا مذہب کا ذکر تک نہیں ہے۔ اس کے علاوہ کوئی اطلاع نہیں ہے۔ کوئی شخص کسی بھی صورتحال میں آدھار میں شامل معلومات کا انکشاف نہیں کر سکتا۔'
انہوں نے کہا کہ آدھار کا انکشاف کرنے کے لیے شرطیں رکھی گئی ہیں اور رضامندی کی بنیاد پر ضروری پروسیز پر عمل درآمد کرتے ہوئے اس کا ڈاٹا دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے یہ بتانا ہوگا کہ کس کام کے لیے ڈاٹا کا انکشاف کیا جا رہا ہے۔