ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ سمر وشال کی کورٹ نے اس معاملے میں ملزم پریا رمانی کے بیان درج کرنے کے لیے 23 اگست تک کا وقت دیا ہے۔
جن گواہوں نے اپنے بیانات درج کرائے ان میں جیوتی بسو اور منظور علی شامل تھے۔
A witness in the MJ Akbara case filed a statement,ایم جے اکبر کیس میں دو اور گواہوں کے بیان درج گذشتہ 17 جولائی کو تپن چاکی اور سنیل گجرال نے اپنے بیان درج کرائے، جبکہ 15 جولائی کو اس معاملے میں ایک گواہ وینو سندل کے بیان درج ہوئے تھے۔
گذشتہ چھ جولائی کو پریا رمانی کی جانب سے ربیکا جان نے ایم جے اکبر کا کراس اگزامنیشن کیا تھا۔ ایم جے اکبر نے کہا تھا کہ میں جانتا ہوں کہ کئی خواتین نے مجھ پر جنسی استحصال کے الزامات لگائے ہیں۔ میں ان کے خلاف قانونی کارروائی بھی کرسکتا ہوں۔
A witness in the MJ Akbara case filed a statement,ایم جے اکبر کیس میں دو اور گواہوں کے بیان درج اس سے قبل 20 مئی کو ایم جے اکبر کا کراس اگزامنیشن کیا گیا تھا۔ چار مئی کو اکبر نے اپنے بیانات درج کرائے تھے اور اس کی ریبکا جان نےکراس اگزامنیشن کیا۔10 اپریل کو عدالت نے ملزم پریا رمانی کے خلاف الزامات عائد کیے۔ سماعت کے دوران پریا رمانی نے تمام الزامات کو مسترد کردیا ۔ گذشتہ 25 فروری کو عدالت نے سابق مرکزی وزیر و صحافی ایم جے اکبر کے ذریعہ دائر ایک مجرمانہ ہتک عزت کیس میں صحافی پریا رمانی کی ضمانت منظور کرلی تھی۔ ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ سمر وشال نے پریا رمانی کو دس ہزار روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت دی تھی۔
۔