ETV Bharat / state

مایا رام، مسلم محلہ کا موچی - دہلی

دہلی کے بٹلہ ہاؤس میں مایا رام نامی موچی گزشتہ 30 برسوں سے فٹ پاتھ پر لوگوں کے جوتے چمکا رہا ہے لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے اسے دکان بند کرنی پڑی جب مالی حالات خراب ہوئے تو اسے لاک ڈاؤن کے باوجود دکان کھولنی پڑی۔

مایا رام گذشتہ 30 برسوں سے بٹلہ ہاؤس میں موچی کا کام کرتے ہیں
مایا رام گذشتہ 30 برسوں سے بٹلہ ہاؤس میں موچی کا کام کرتے ہیں
author img

By

Published : Apr 28, 2020, 11:20 AM IST

ایک جانب جب ملک میں چند فرقہ پرست عناصر ہر معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دے کر ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں تو وہیں دوسری جانب قومی دارالحکومت دہلی کے مسلم اکثریتی علاقے بٹلہ ہاؤس میں ایک غیر مسلم موچی لاک ڈاؤن کے باوجود کام پر لوٹ گیا ہے۔

مایا رام گذشتہ 30 برسوں سے بٹلہ ہاؤس میں موچی کا کام کرتے ہیں، ویڈیو

بہار کے رہنے والے مایا رام گزشتہ 30 برسوں سے نئی دہلی کے مسلم اکثریتی محلہ بٹلہ ہاؤس میں فٹ پاتھ پر موچی کا کام کر رہے ہیں۔

مایا رام نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'ایک موچی کی زندگی جیسے گزرنی چاہیے، ان کی زندگی اس سے کہیں بہتر گزر رہی تھی لیکن لاک ڈاون نے اسے مشکل ترین بنا دیا'۔

مشکلات سے دوچار مایا رام نے لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی دکان لگانی شروع کردی۔

ان کا کہنا ہے کہ 'کام نہیں کریں گے تو زندہ رہنا مشکل ہوجائے گا اسی لیے ان کی مجبوری کو دیکھتے ہوئے پولیس والے بھی انہیں آنے جانے سے نہیں روکتے۔

مایا رام نے مزید بتایا کہ 'مسلم محلہ میں انہیں مدد بھی مل جاتی ہے اور اہل خیر افراد ان کا بھرپور تعاون کرتے ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ گذشتہ 30 برسوں سے مسلمانوں کے بیچ رہ رہا ہوں اور اب تو یہیں کا ہوکر رہ گیا ہوں'۔

ایک جانب جب ملک میں چند فرقہ پرست عناصر ہر معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دے کر ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں تو وہیں دوسری جانب قومی دارالحکومت دہلی کے مسلم اکثریتی علاقے بٹلہ ہاؤس میں ایک غیر مسلم موچی لاک ڈاؤن کے باوجود کام پر لوٹ گیا ہے۔

مایا رام گذشتہ 30 برسوں سے بٹلہ ہاؤس میں موچی کا کام کرتے ہیں، ویڈیو

بہار کے رہنے والے مایا رام گزشتہ 30 برسوں سے نئی دہلی کے مسلم اکثریتی محلہ بٹلہ ہاؤس میں فٹ پاتھ پر موچی کا کام کر رہے ہیں۔

مایا رام نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'ایک موچی کی زندگی جیسے گزرنی چاہیے، ان کی زندگی اس سے کہیں بہتر گزر رہی تھی لیکن لاک ڈاون نے اسے مشکل ترین بنا دیا'۔

مشکلات سے دوچار مایا رام نے لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی دکان لگانی شروع کردی۔

ان کا کہنا ہے کہ 'کام نہیں کریں گے تو زندہ رہنا مشکل ہوجائے گا اسی لیے ان کی مجبوری کو دیکھتے ہوئے پولیس والے بھی انہیں آنے جانے سے نہیں روکتے۔

مایا رام نے مزید بتایا کہ 'مسلم محلہ میں انہیں مدد بھی مل جاتی ہے اور اہل خیر افراد ان کا بھرپور تعاون کرتے ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ گذشتہ 30 برسوں سے مسلمانوں کے بیچ رہ رہا ہوں اور اب تو یہیں کا ہوکر رہ گیا ہوں'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.