ایک جانب جب ملک میں چند فرقہ پرست عناصر ہر معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دے کر ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں تو وہیں دوسری جانب قومی دارالحکومت دہلی کے مسلم اکثریتی علاقے بٹلہ ہاؤس میں ایک غیر مسلم موچی لاک ڈاؤن کے باوجود کام پر لوٹ گیا ہے۔
بہار کے رہنے والے مایا رام گزشتہ 30 برسوں سے نئی دہلی کے مسلم اکثریتی محلہ بٹلہ ہاؤس میں فٹ پاتھ پر موچی کا کام کر رہے ہیں۔
مایا رام نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'ایک موچی کی زندگی جیسے گزرنی چاہیے، ان کی زندگی اس سے کہیں بہتر گزر رہی تھی لیکن لاک ڈاون نے اسے مشکل ترین بنا دیا'۔
مشکلات سے دوچار مایا رام نے لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی دکان لگانی شروع کردی۔
ان کا کہنا ہے کہ 'کام نہیں کریں گے تو زندہ رہنا مشکل ہوجائے گا اسی لیے ان کی مجبوری کو دیکھتے ہوئے پولیس والے بھی انہیں آنے جانے سے نہیں روکتے۔
مایا رام نے مزید بتایا کہ 'مسلم محلہ میں انہیں مدد بھی مل جاتی ہے اور اہل خیر افراد ان کا بھرپور تعاون کرتے ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ گذشتہ 30 برسوں سے مسلمانوں کے بیچ رہ رہا ہوں اور اب تو یہیں کا ہوکر رہ گیا ہوں'۔