ETV Bharat / state

'خرید و فروخت میں ملوث اراکین اسمبلی پر چھ برس کی پابندی عائد کی جائے'

author img

By

Published : Mar 12, 2020, 3:23 PM IST

Updated : Mar 12, 2020, 4:39 PM IST

مدھیہ پردیش میں جیوتیرادتیہ سندھیا کے ذریعہ اجتماعی طور پر کانگریس پارٹی کو چھوڑ دینے کے بعد پیدا ہوئے سیاسی بحران پر ملک کے سابق الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے سخت نکتہ چینی کی ہے۔

ٹویٹ
ٹویٹ

مدھیہ پردیش میں جیوتی رادتیہ سندھیا کے ذریعہ اجتماعی طور پر کانگریس پارٹی کو چھوڑ دینے کے بعد پیدا ہوئے سیاسی بحران پر ملک کے سابق الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے سخت نکتہ چینی کی ہے۔

ایس وائی قریشی کا کہنا ہے کہ خرید و فروخت کے شکار ہونے اور اس کے نتیجہ میں پارٹی چھوڑنے والے ارکان اسمبلی پر چھ سال کی پابندی لگائی جانی چاہیے تاکہ سزا کے طور پر وہ کم از کم ایک باز انتخابات میں شامل نہ ہوسکیں۔

ٹویٹ
ٹویٹ

ایس وائی قریشی نے اس تعلق سے ایک ٹویٹ بھی کیا اور اس کے بعد انہوں نے ٹیلی فون پر پر مزید کہا کہ جمہوریت میں عوام ایک پارٹی کو ووٹ دیتے ہیں اور وہ منتخب رکن پارٹی چھوڑ دیتا ہے حالانکہ اس کے لیے انسداد پارٹی بدل قانون بنا تھا، مگر اس میں جو سزا ہے، اس سے خرید و فروخت پر پابندی نہیں لگی ہے۔

ایس وائی قریشی ٹیلی فون پر

انھوں نے یہ بھی کہا کہ پارٹی بدل کر دوسری پارٹی میں شامل ہونے کی وجہ سے دوبارہ انتخابات ہوتے ہیں جو جمہوریت کا مذاق ہے، اس کو روکنے کے لئے انسداد پارٹی بدل قانون لایا گیا تھا، مگر اب اس قانون کا کوئی فائدہ نظر نہیں آرہا ہے۔

ایس وائی قریشی نے مزید کہا کہ بار بار انتخابات عوام کے ساتھ زیادتی ہے، یہ جمہوریت کا مذاق ہے، اس لئے اس قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے۔

واضح ہو کہ انسداد پارٹی بدل قانون راجیو گاندھی حکومت کے ذریعہ لایا گیا تھا، جس میں 2013 میں ترمیم ہوئی، اس قانون کے مطابق اگر کوئی منتخب نمائندہ (رکن پارلیمنٹ اور رکن اسمبلی) خرید و فروخت کا شکار ہوتا ہے اور پارٹی چھوڑ کر دوسری پارٹی میں جاتا ہے تو اس پر اسپیکر کے ذریعہ انسداد پارٹی بدل قانون نافذ ہوتا ہے اور اس کی رکنیت ختم ہوجاتی ہے، لیکن یہ قانون ایک تہائی ارکان کے جانے پر نافذ نہیں ہوگا۔

مدھیہ پردیش میں جیوتی رادتیہ سندھیا کے ذریعہ اجتماعی طور پر کانگریس پارٹی کو چھوڑ دینے کے بعد پیدا ہوئے سیاسی بحران پر ملک کے سابق الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے سخت نکتہ چینی کی ہے۔

ایس وائی قریشی کا کہنا ہے کہ خرید و فروخت کے شکار ہونے اور اس کے نتیجہ میں پارٹی چھوڑنے والے ارکان اسمبلی پر چھ سال کی پابندی لگائی جانی چاہیے تاکہ سزا کے طور پر وہ کم از کم ایک باز انتخابات میں شامل نہ ہوسکیں۔

ٹویٹ
ٹویٹ

ایس وائی قریشی نے اس تعلق سے ایک ٹویٹ بھی کیا اور اس کے بعد انہوں نے ٹیلی فون پر پر مزید کہا کہ جمہوریت میں عوام ایک پارٹی کو ووٹ دیتے ہیں اور وہ منتخب رکن پارٹی چھوڑ دیتا ہے حالانکہ اس کے لیے انسداد پارٹی بدل قانون بنا تھا، مگر اس میں جو سزا ہے، اس سے خرید و فروخت پر پابندی نہیں لگی ہے۔

ایس وائی قریشی ٹیلی فون پر

انھوں نے یہ بھی کہا کہ پارٹی بدل کر دوسری پارٹی میں شامل ہونے کی وجہ سے دوبارہ انتخابات ہوتے ہیں جو جمہوریت کا مذاق ہے، اس کو روکنے کے لئے انسداد پارٹی بدل قانون لایا گیا تھا، مگر اب اس قانون کا کوئی فائدہ نظر نہیں آرہا ہے۔

ایس وائی قریشی نے مزید کہا کہ بار بار انتخابات عوام کے ساتھ زیادتی ہے، یہ جمہوریت کا مذاق ہے، اس لئے اس قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے۔

واضح ہو کہ انسداد پارٹی بدل قانون راجیو گاندھی حکومت کے ذریعہ لایا گیا تھا، جس میں 2013 میں ترمیم ہوئی، اس قانون کے مطابق اگر کوئی منتخب نمائندہ (رکن پارلیمنٹ اور رکن اسمبلی) خرید و فروخت کا شکار ہوتا ہے اور پارٹی چھوڑ کر دوسری پارٹی میں جاتا ہے تو اس پر اسپیکر کے ذریعہ انسداد پارٹی بدل قانون نافذ ہوتا ہے اور اس کی رکنیت ختم ہوجاتی ہے، لیکن یہ قانون ایک تہائی ارکان کے جانے پر نافذ نہیں ہوگا۔

Last Updated : Mar 12, 2020, 4:39 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.