دہلی حکومت نے دہلی کے کئی علاقوں میں رہنے والے 1984 کے تمام سکھ مخالف فسادات کے متاثرین کو چار سو یونٹ مفت بجلی دینے کی تیاری کر رہی ہے ۔ اس کا مسودا تیار کر لیا گیا ہے۔ اور کابینہ کی مہر لگنے کے بعد سکھ فسادات کے متاثرین کو چار سو یونٹ مفت بجلی ملنا شروع ہو سکے گا۔
آپ کو بتادیں کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجری وال ڈینمارک جانے والے ہیں اور ان کی واپسی کے بعد سکھ فسادات کے متاثرین کو چار سو یونٹ بجلی مفت مہیا کرائے جانے کے فیصلے پر مہر لگ سکے گی۔
غور طلب ہے کہ اس سے پہلے دہلی حکومت نے دارالحکومت کے ان تمام صارفین کو جو ہر ماہ دو سو یونٹ سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں ان کو مفت بجلی دینے کا اعلان کیا تھا۔ حکومت کے اعلان کے بعد یکم ستمبر سے اسے نافذ کیا جانا ہے۔
وزیر اعلی آفس کے ذرائع کے مطابق وزیراعلی اروند کیجری وال اس ہفتہ ڈینمارک جانے والے ہیں۔ ان کے واپس آنے کے بعد ہی کابینہ سکھ مخالف فسادات متاثرین کو 400 یونٹ تک مفت بجلی دینے کا فیصلہ لے سکتی ہے۔ سکھ مخالف دنگا متثارین کے لیے کابینہ کا ڈرافٹ محکمہ توانائی نے تیار کر لیا ہے۔ اس پلان کے ڈرافٹ کو محکمہ قانون , محکمہ خزانہ, محکمہ منصوبہ بندی کے پاس بھیج دیا گیا ہے۔ تمام محکموں سے اجازت ملتے ہی اسے کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔
دہلی میں اسمبلی انتخابات کو دیکھتے ہوئے دہلی سرکار نے پچھلے دنوں کئی فیصلے لیے ہیں ۔ جن میں خواتین کے لیے ڈی ٹی سی میں مفت داخلہ منصوبہ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ دہلی والوں کو 200 یونٹ بجلی دینے پر حکومت کو 600 کروڑ روپیے ہر سال بجلی کمپنیوں کو سبسڈی رقم دینی ہوگی ۔
ساتھ ہی سکھ فسادات کے متاثرین کو 400 یونٹ مفت بجلی دینے پر حکومت کو اضافی رقم خرچ کرنا ہوگا۔ دہلی میں سکھ دنگے سے متاثرین قریب تین ہزار خاندان ہیں ۔ اس منصوبہ کے لاگو ہونے سے تمام متاثرہ خاندان کو فائدہ مل سکے گا۔