ریاست چھتیس گڑھ کے دارالحکومت رائے پور میں مرینال نے منعقدہ قومی کتاب میلے میں شرکت کی۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو میں ادیب نیلوتپال مرینال اپنے بے باک انداز میں نظر آئے۔
اس دوران ادیب نیلوتپال مرینال نے بہت سارے معاملات پر کھل کر بات کی۔ جس میں پہلی کتاب کے عنوان کے انتخاب ایک ادیب کی حیثیت سے زندگی، ملک میں بڑی مخالفت، تعلیمی اداروں کی حیثیت شامل ہے۔
سی اے اے اور این آر سی کے حوالے سے ملک میں ہونے والے مظاہروں کے بارے میں ادیب نیلوتپال مرینال نے کہا کہ کچھ مظاہرے قانون کی حمایت میں ہو رہے ہیں اور کچھ حزب اختلاف میں ہیں۔دونوں کو ملک میں ایک جگہ ملنی چاہئے۔
اسی کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 'اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ اساتذہ کے اداروں کو متاثر نہیں کیا جانا چاہئے۔
اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو پھر یہ وقت اپنے وقت کا سب سے مشکل وقت ہوگا۔
حکومتیں آتی جاتی رہیں گی، لیکن اگر تعلیمی ادارے گر پڑے تو پوری نسل دفن ہوجائے گی۔
حکومت کو چاہئے کہ اچھی یونیورسٹیز کھولیں۔ ساتھ ہی یونیورسٹیز پر تنقید نہ کریں، طالب علم پر لاٹھی، پتھراؤ نہ کریں۔
واضح رہے کہ ادیب نیلو پال مرینال کو ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ ان کے ناول 'ڈارک ہارس' کے لئے دیا گیا تھا۔
'ڈارک ہارس' کتاب دہلی کے مکھرجی میں رہ کر آئی اے ایس کی تیاری کر رہے طلبا اور بے روزگار نوجوانوں کے حوالے سے لکھی گئی۔