ٹریفک فیڈریشن کے مطالبہ پر بس آپریٹرز نے بسوں کے ذریعہ مظاہرہ کیا اور دارالحکومت رائے پور میں بھی اس مطالبے پر مظاہرہ کیا گیا، آج ریاست کے تقریبا تمام اضلاع میں بس آپریٹرز نے کرایوں میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرہ کیا۔ ریاستی دارالحکومت میں وزیرٹرانسپورٹ اور کلکٹر کو اپنے مطالبوں کے سلسلے میں یادداشت پیش کئے گئے۔
فیڈریشن کے ترجمان نے بتایا کہ 29 مئی کو ڈیزل کی قیمتوں میں تقریبا ہر دن اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے کرایوں میں اضافے کے لئے ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ محمد اکبر کو ایک میمورنڈم دیا گیا تھا لیکن حکومت نے ان کے مطالبے پر توجہ نہیں دی۔ اس عرصے کے دوران قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے بتایا کہ تقریبا ڈیڑھ سال سے لاک ڈاؤن کے باعث بسوں کے پہیے پہلے ہی رکے ہوئے ہیں ، جس کی وجہ سے بس آپریٹر پہلے ہی بہت پریشانی کا شکار ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ آس پاس کی تمام ریاستوں میں بس کے کرایوں میں 35 فیصد کا اضافہ کیا گیا، لیکن چھتیس گڑھ حکومت ان کے مطالبات سے لاتعلقی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر ان کے مطالبوں پر حکومت نے کوئی توجہ نہیں دیا تو ریاست میں تیرہ جولائی سے بس آپریٹر ہڑتال پر چلے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
چھتیس گڑھ: محکمہ داخلہ نے اے ڈی جی گرجندر پال سنگھ کو معطل کیا
واضح رہے کہ ریاست میں کوئی اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن نہیں ہے اور پبلک ٹرانسپورٹ کا بنیادی ذریعہ نجی بسیں ہیں ۔ان کے کرایوں کا تعین ریاستی حکومت کرتی ہے۔
یو این آئی