ETV Bharat / state

Chhattisgarh Health Department: چھتیس گڑھ کے محکمۂ صحت کی لاپرواہی، والد کے کاندھے پر بیٹی کی لاش

چھتیس گڑھ کے سرگوجا ضلع کے لکھنپور ہیلتھ سینٹر سے ایک والد اپنی بیٹی کی لاش کو کندھے پر لے کر سڑک کے راستے پیدل ہی نکل پڑا۔ اس معاملے پر وزیر صحت ٹی ایس سنگھ دیو نے محکمہ کے ڈائریکٹر پر کارروائی کی ہے۔ Chhattisgarh Health Department

Chhattisgarh Health Department
Chhattisgarh Health Department
author img

By

Published : Mar 26, 2022, 3:53 PM IST

چھتیس گڑھ کے سرگوجا سے دل دہلا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں علاج کے دوران 7 سالہ بچی کی موت ہو گئی۔ بچی بخار اور پیٹ کے درد میں مبتلا تھی۔ واضح رہے کہ یہ معاملہ لکھنپور کا ہے۔ ایمبولینس فراہم نہیں کرنے کی وجہ سے باپ اپنی بیٹی کی لاش کو کندھے پر لے کر نکل پڑا۔ حالانکہ مقامی لوگوں نے بائک کا انتظام کر اسے گھر پہنچایا۔ والد کے کندھے پر بیٹی کی لاش دیکھ کر سب کی آنکھیں بھر آئیں۔ اس معاملے میں وزیر صحت ٹی ایس سنگھ دیو نے نوٹس کیا۔ جوائنٹ ڈائریکٹر ہیلتھ کو کارروائی کو لے کر ہدایت دی گئی ہے۔ وزیر صحت نے لکھنپور بی ایم او کو ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ وزیر صحت نے محکمہ سے شو کاز نوٹس جاری کر کے جواب مانگا ہے۔ Chhattisgarh Health Department

چھتیس گڑھ کے محکمۂ صحت کی لاپرواہی، والد کے کاندھے پر بیٹی کی لاش

درحقیقت امدلا گاؤں کے ایشور داس کی 7 سال کی بیٹی سریکھا کو پچھلے 2 دنوں سے تیز بخار آ ہا تھا۔ جمعرات کی رات کو لڑکی کے پیٹ میں درد شروع ہونے پر جمع کی صبح 7 بجے اسے رشتہ دار اور دیگر افراد نے ہیلتھ سینٹر میں علاج کے لئے داخل کرایا تھا۔ مقتولہ کے مطابق ہسپتال میں ڈاکٹرز نے بچی کو داخلہ کرکے علاج شروع کیا اور اسے تسلی دی کہ بچی جلد صحت مند ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ ہیلتھ سینٹر میں تعینات نرس نے بچی کو انجیکشن لگایا۔ انجیکشن لگانے کے دوران نرس کو بتایا گیا تھا کہ بچی نے رات میں کچھ کھایا نہیں ہے اور اس کا پیٹ خالی ہے، لیکن نرس نے انجیکشن لگا دیا۔ انجیکشن لگانے کے بعد بچی کے ناک سے خون نکلنے لگا اور اس کی موت ہو گئی۔

بی ایم او ڈاکٹر پی ایس کیرکیٹا کا کہنا ہے کہ بچی 15 دنوں سے بیمار تھی۔ اسے بخار آرہا تھا اور آکسیجن کی کمی تھی۔ بچی کو نازک حالت میں داخل کرایا گیا تھا۔ ہسپتال میں وینٹی لیٹر اور ایمبولینس کی کمی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشان ہوتی ہیں۔ مقتولہ کے والد نے 1099 پر فون کرنے کے بجائے ایمبولینس فراہم کرنے کے لئے کسی افسر کو فون کیا۔ لکھنپور میں ایمبولینس نہ ہونے کی وجہ سے اودےپور کی طرف سے ایمبولینس بھیجا گیا۔ ایمبولینس 9:15 پر لکھنپور پہنچ گئی لیکن تب تک بیٹی کی موت کے غم میں مبتلا والد پیدل ہی گھر کی طرف نکل پڑا۔

اس معاملے میں وزیر صحت ٹی ایس سنگھ دیو کے حکم پر محکمہ نے سخت کارروائی کی ہے۔ سی ایم ایچ او نے بی ایم او کو فی الحال عہدہ سے ہٹا دیا ہے۔ سی ایم ایچ او نے بی ایم او کو اپنا عہدہ روپیش گپتا کے حوالے کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ایمبولینس فراہم نہیں کرانے کو بہت بڑی لاپرواہی مانتے ہوئے بی ایم او کو وجہ بتانے کی نوٹس جاری کیا ہے۔ نوٹس کی تسلی بخش جواب نہیں ملنے پر کاروائی کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

چھتیس گڑھ کے سرگوجا سے دل دہلا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں علاج کے دوران 7 سالہ بچی کی موت ہو گئی۔ بچی بخار اور پیٹ کے درد میں مبتلا تھی۔ واضح رہے کہ یہ معاملہ لکھنپور کا ہے۔ ایمبولینس فراہم نہیں کرنے کی وجہ سے باپ اپنی بیٹی کی لاش کو کندھے پر لے کر نکل پڑا۔ حالانکہ مقامی لوگوں نے بائک کا انتظام کر اسے گھر پہنچایا۔ والد کے کندھے پر بیٹی کی لاش دیکھ کر سب کی آنکھیں بھر آئیں۔ اس معاملے میں وزیر صحت ٹی ایس سنگھ دیو نے نوٹس کیا۔ جوائنٹ ڈائریکٹر ہیلتھ کو کارروائی کو لے کر ہدایت دی گئی ہے۔ وزیر صحت نے لکھنپور بی ایم او کو ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ وزیر صحت نے محکمہ سے شو کاز نوٹس جاری کر کے جواب مانگا ہے۔ Chhattisgarh Health Department

چھتیس گڑھ کے محکمۂ صحت کی لاپرواہی، والد کے کاندھے پر بیٹی کی لاش

درحقیقت امدلا گاؤں کے ایشور داس کی 7 سال کی بیٹی سریکھا کو پچھلے 2 دنوں سے تیز بخار آ ہا تھا۔ جمعرات کی رات کو لڑکی کے پیٹ میں درد شروع ہونے پر جمع کی صبح 7 بجے اسے رشتہ دار اور دیگر افراد نے ہیلتھ سینٹر میں علاج کے لئے داخل کرایا تھا۔ مقتولہ کے مطابق ہسپتال میں ڈاکٹرز نے بچی کو داخلہ کرکے علاج شروع کیا اور اسے تسلی دی کہ بچی جلد صحت مند ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ ہیلتھ سینٹر میں تعینات نرس نے بچی کو انجیکشن لگایا۔ انجیکشن لگانے کے دوران نرس کو بتایا گیا تھا کہ بچی نے رات میں کچھ کھایا نہیں ہے اور اس کا پیٹ خالی ہے، لیکن نرس نے انجیکشن لگا دیا۔ انجیکشن لگانے کے بعد بچی کے ناک سے خون نکلنے لگا اور اس کی موت ہو گئی۔

بی ایم او ڈاکٹر پی ایس کیرکیٹا کا کہنا ہے کہ بچی 15 دنوں سے بیمار تھی۔ اسے بخار آرہا تھا اور آکسیجن کی کمی تھی۔ بچی کو نازک حالت میں داخل کرایا گیا تھا۔ ہسپتال میں وینٹی لیٹر اور ایمبولینس کی کمی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشان ہوتی ہیں۔ مقتولہ کے والد نے 1099 پر فون کرنے کے بجائے ایمبولینس فراہم کرنے کے لئے کسی افسر کو فون کیا۔ لکھنپور میں ایمبولینس نہ ہونے کی وجہ سے اودےپور کی طرف سے ایمبولینس بھیجا گیا۔ ایمبولینس 9:15 پر لکھنپور پہنچ گئی لیکن تب تک بیٹی کی موت کے غم میں مبتلا والد پیدل ہی گھر کی طرف نکل پڑا۔

اس معاملے میں وزیر صحت ٹی ایس سنگھ دیو کے حکم پر محکمہ نے سخت کارروائی کی ہے۔ سی ایم ایچ او نے بی ایم او کو فی الحال عہدہ سے ہٹا دیا ہے۔ سی ایم ایچ او نے بی ایم او کو اپنا عہدہ روپیش گپتا کے حوالے کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ایمبولینس فراہم نہیں کرانے کو بہت بڑی لاپرواہی مانتے ہوئے بی ایم او کو وجہ بتانے کی نوٹس جاری کیا ہے۔ نوٹس کی تسلی بخش جواب نہیں ملنے پر کاروائی کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.