ETV Bharat / state

Yashwant Sinha on Presidential Election: ملک کو خاموش صدر کی ضرورت نہیں ہے: یشونت سنہا - اپوزیشن کے مشترکہ صدارتی امیدوار یشونت سنہا

اپوزیشن کے مشترکہ صدارتی امیدوار یشونت سنہا نے رائے پور میں پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک کو خاموش صدر کی ضرورت نہیں ہے۔ Presidential Candidate Yashwant Sinha Statement in Raipur

yashwant sinha in raipur
اپوزیشن کے مشترکہ صدارتی امیدوار یشونت سنہا
author img

By

Published : Jul 2, 2022, 12:52 PM IST

چھتیس گڑھ: رائے پور میں متحدہ اپوزیشن کے صدارتی امیدوار یشونت سنہا نے پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے کہا کہ ملک کو مشورہ دینے والے صدر کی ضرورت ہے نہ کہ خاموش رہنے والے صدر کی۔ گزشتہ روز متحدہ اپوزیشن کے صدارتی امیدوار یشونت سنہا دارالحکومت رائے پور پہنچے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ آج میں آپ کے درمیان ہوں۔ میرا چھتیس گڑھ سے خاص رشتہ ہے۔ وہ تعلق یہ ہے کہ 60 سال پہلے میں یہاں بھیلائی آیا تھا۔ میں نے یہاں شادی کی۔ اس لیے مجھے چھتیس گڑھ سے ایک خاص لگاؤ ​​محسوس ہوتا ہے۔ یہاں بہت خوشی ہوتی ہے۔' یشونت سنہا نے یہ بھی کہا کہ ملک کو خاموش صدر کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ایک ایسے صدر کی ضرورت ہے جو اپنی آئینی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔ وزیراعظم کو مشورہ دے۔ جو لوگ کٹھ پتلی ہیں وہ یقیناً ایسا نہیں کریں گے۔ UPA Presidential Candidate Yashwant Sinha

یشونت سنہا نے کہا کہ 'صدر کا عہدہ انتہائی وقار کا عہدہ ہے۔ بہتر ہوتا کہ اس عہدے کے لیے الیکشن نہ ہوتے بلکہ بہتر یہ ہوتا کہ دونوں جماعتیں مل بیٹھتیں اور ایک شخص کو متفقہ طور پر منتخب کر لیا جاتا۔ ایسا کرنا حکمران جماعت کی ذمہ داری تھی۔ صدر کے کچھ فرائض بھی آئین میں متعین ہیں۔ ہم نے دیکھا ہے کہ ایسے صدور رہے ہیں جنہوں نے عہدے کے ساتھ انصاف کیا ہے۔ کبھی کبھی خاموش صدر بھی آ گئے اور جو اپنی تفویض کردہ ذمہ داریاں پوری نہیں کر سکے۔

یشونت سنہا نے چھتیس گڑھ کے کانگریس ایم ایل ایز سے بات چیت کی اور صدارتی انتخاب کے لیے حمایت مانگی۔ یشونت سنہا نے کہا کہ مرکز میں اپوزیشن جماعتوں کی دو میٹنگیں ہوئیں۔ کچھ غیر رسمی ملاقات ہوئی۔ آخر میں مجھ سے پوچھا کہ کیا میں ان کا مشترکہ امیدوار بننا چاہوں گا۔ جب میں راضی ہوا تو انہوں نے میرے نام کا اعلان کیا لیکن کچھ دیر بعد حکمران جماعت نے اپنے امیدوار کا اعلان کر دیا اور اس طرح الیکشن کی بساط بچھ گئی اور ہم انتخابی میدان میں ہیں۔

انہوں کہا کہ 'میں فخر محسوس کر رہا ہوں کہ بہت سی اپوزیشن جماعتوں نے مجھے اپنا امیدوار منتخب کیا ہے۔ میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ میں کوشش کرنے میں کوئی کمی نہیں آنے دوں گا۔ ہم نے 27 جون کو اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے تھے اور 28 کو ہی نکل پڑے اور تب سے یہ دورے جاری ہیں اور 18 جولائی کو ووٹ ڈالنے تک جاری رہے گا۔ واضح رہے کہ متحدہ اپوزیشن کا صدارتی امیدوار قرار دیئے جانے کے بعد یشونت سنہا مسلسل کئی ریاستوں میں پہنچ کر این ڈی اے میں شامل جماعتوں کے ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز سے اپنے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کر رہے ہیں۔

صدارتی انتخاب کب ہے: صدارتی انتخابات 2022 کے لیے کُل 115 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔ راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل پی سی مودی کی طرف سے منعقد کی گئی ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ 'انتخابات کے لیے نامزدگی کا عمل جو 15 جون سے شروع ہوا تھا، 29 جون کو ختم ہو گیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ این ڈی اے کی امیدوار دروپدی مُرمو اور اپوزیشن امیدوار یشونت سنہا نے نامزدگی سے متعلق تمام طریقہ کار کو قانونی طور پر مکمل کر لیا ہے۔

چھتیس گڑھ: رائے پور میں متحدہ اپوزیشن کے صدارتی امیدوار یشونت سنہا نے پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے کہا کہ ملک کو مشورہ دینے والے صدر کی ضرورت ہے نہ کہ خاموش رہنے والے صدر کی۔ گزشتہ روز متحدہ اپوزیشن کے صدارتی امیدوار یشونت سنہا دارالحکومت رائے پور پہنچے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ آج میں آپ کے درمیان ہوں۔ میرا چھتیس گڑھ سے خاص رشتہ ہے۔ وہ تعلق یہ ہے کہ 60 سال پہلے میں یہاں بھیلائی آیا تھا۔ میں نے یہاں شادی کی۔ اس لیے مجھے چھتیس گڑھ سے ایک خاص لگاؤ ​​محسوس ہوتا ہے۔ یہاں بہت خوشی ہوتی ہے۔' یشونت سنہا نے یہ بھی کہا کہ ملک کو خاموش صدر کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ایک ایسے صدر کی ضرورت ہے جو اپنی آئینی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔ وزیراعظم کو مشورہ دے۔ جو لوگ کٹھ پتلی ہیں وہ یقیناً ایسا نہیں کریں گے۔ UPA Presidential Candidate Yashwant Sinha

یشونت سنہا نے کہا کہ 'صدر کا عہدہ انتہائی وقار کا عہدہ ہے۔ بہتر ہوتا کہ اس عہدے کے لیے الیکشن نہ ہوتے بلکہ بہتر یہ ہوتا کہ دونوں جماعتیں مل بیٹھتیں اور ایک شخص کو متفقہ طور پر منتخب کر لیا جاتا۔ ایسا کرنا حکمران جماعت کی ذمہ داری تھی۔ صدر کے کچھ فرائض بھی آئین میں متعین ہیں۔ ہم نے دیکھا ہے کہ ایسے صدور رہے ہیں جنہوں نے عہدے کے ساتھ انصاف کیا ہے۔ کبھی کبھی خاموش صدر بھی آ گئے اور جو اپنی تفویض کردہ ذمہ داریاں پوری نہیں کر سکے۔

یشونت سنہا نے چھتیس گڑھ کے کانگریس ایم ایل ایز سے بات چیت کی اور صدارتی انتخاب کے لیے حمایت مانگی۔ یشونت سنہا نے کہا کہ مرکز میں اپوزیشن جماعتوں کی دو میٹنگیں ہوئیں۔ کچھ غیر رسمی ملاقات ہوئی۔ آخر میں مجھ سے پوچھا کہ کیا میں ان کا مشترکہ امیدوار بننا چاہوں گا۔ جب میں راضی ہوا تو انہوں نے میرے نام کا اعلان کیا لیکن کچھ دیر بعد حکمران جماعت نے اپنے امیدوار کا اعلان کر دیا اور اس طرح الیکشن کی بساط بچھ گئی اور ہم انتخابی میدان میں ہیں۔

انہوں کہا کہ 'میں فخر محسوس کر رہا ہوں کہ بہت سی اپوزیشن جماعتوں نے مجھے اپنا امیدوار منتخب کیا ہے۔ میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ میں کوشش کرنے میں کوئی کمی نہیں آنے دوں گا۔ ہم نے 27 جون کو اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے تھے اور 28 کو ہی نکل پڑے اور تب سے یہ دورے جاری ہیں اور 18 جولائی کو ووٹ ڈالنے تک جاری رہے گا۔ واضح رہے کہ متحدہ اپوزیشن کا صدارتی امیدوار قرار دیئے جانے کے بعد یشونت سنہا مسلسل کئی ریاستوں میں پہنچ کر این ڈی اے میں شامل جماعتوں کے ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز سے اپنے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کر رہے ہیں۔

صدارتی انتخاب کب ہے: صدارتی انتخابات 2022 کے لیے کُل 115 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔ راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل پی سی مودی کی طرف سے منعقد کی گئی ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ 'انتخابات کے لیے نامزدگی کا عمل جو 15 جون سے شروع ہوا تھا، 29 جون کو ختم ہو گیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ این ڈی اے کی امیدوار دروپدی مُرمو اور اپوزیشن امیدوار یشونت سنہا نے نامزدگی سے متعلق تمام طریقہ کار کو قانونی طور پر مکمل کر لیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.