ریاست چھتیس گڑھ کے جانجا گیر میں کانگریس اور بھیم آرمی کے کارکنان کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے، بتایا جا رہا ہے کہ بھیم آرمی کے کارکنان کانگریس کے احتجاجی مقام پر جا کر نعرے بازی کرنے لگے جس کے سبب یہ جھڑپ ہوئی۔
دراصل ہاتھرس معاملے میں آج سٹی کانگریس کمیٹی کے ذریعہ جانجا گیر میں ایک مون مظاہرے کا اہتمام کیا گیا تھا، مظاہرے میں خواتین کانگریس کارکنان اور قائدین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ مظاہرے کے دوران موقع پر پہنچنے بھیم آرمی کے کارکنان نے کانگریس حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔ جس کے سبب آپس میں دونوں کے کارکنان میں جھڑپ ہوگئی، موقع پر موجود پولیس نے انہیں ہٹایا۔
یہ بھی پڑھیں: مریضوں کو مفت میں اسپتال پہنچانے والے برزگ شخص محمد حنیف
ہاتھرس جنسی زیادتی معاملے میں لوگوں کا احتجاج جاری ہے۔ ادھر ہتھرس معاملے کے خلاف چھتیس گڑھ میں ایک مظاہرے کے دوران بھیم آرمی کے کارکنان اور کانگریس کارکنانن آپس میں جھڑپ ہوا۔
پولیس نے بتایا کہ یہ جھڑپ اس وقت ہوا جب بھیم آرمی کے کارکنان نے کانگریس کارکنان کے خلاف نعرے بازی شروع کی۔
وہیں اس جھرپ کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے، جس میں کانگریس اور بھیم آرمی کے ممبران ایک دوسرے کے ساتھ جھڑپ کرتے ہوئے دکھ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ہاتھرس کے مبینہ اجتماعی زیادتی اور موت کے معاملے میں سی بی آئی انکوائری کا حکم دیا گیا ہے۔ مبینہ اجتماعی جسنی زیادتی کا نشانہ بننے والی متاثرہ خاتون 29 ستمبر کو دہلی میں فوت ہوگئی۔