انہوں نے کہا کہ وزیرداخلہ کو تاریخ کا علم نہیں ہے، اس لیے انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ساورکر نہ ہوتے تو 1857 کے انقلاب میں شرکت نہ کرتے تو تاریخ نہ بنتی.
بھوپیش بگھیل نے بارہ بنکی کے موہدی پور میں منعقد کانگریس پارٹی کی ریلی سے خطاب کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران ای ٹی وی بھارت کے خصوصی سوال پر کہا کہ 1857 میں تو ساورکر پیدا بھی نہیں ہوئے ہوئے تھے.
انہوں نے مزید کہا کہ امت شاہ کو تاریخ کا علم نہیں ہے. اس لئے وہ ہر انتخابات میں اس قسم کے مسلے اٹھاتے رہتے ہیں.
خیال رہے کہ رہے کہ 17 اکتوبر 2019 کو وزیرداخلہ امتت شاہ نے وارانسی میں ایک پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویر ساورکر نہ ہوتے تو 1857 کا انقلاب نہ ہوا ہوتا۔
اسے بھی ہم انگریزوں کی نظروں سے ہی دیکھتے. امت شاہ نے کہا کہ ویر ساورکر نے ہی 1857 کو پہلا پہلی جنگ عظیم کا نام دیا.
ویر ساورکر کو بھارت رتن دینے کی بحث پر بھوپیش بگھیل نے کہا کہ بی جے پی اور مرکزی حکومت کو یہ بتانا ہوگا کہ وہ گاندھی جی کے کے کس راشٹرواد کو مانتی ہے. انہوں نے کہا کہ اگر وہ گاندھی جی کے راشٹرواد کو مانتی ہے تو اسے گوڈسے مردہ باد کہنا ہو گا.